جمعہ , 19 اپریل 2024

یمنی پناہ گزینوں کی کیمپوں میں ابتر صورت حال

صنعا (مانیٹرنگ ڈیسک)یمن کے صوبے اب میں قائم کیمپوں میں دس لاکھ سے زائد یمنی پناہ گزینوں کو انسان دوستانہ امداد کی اشد ضرورت ہے۔یمن کے صوبے اب میں پناہ گزینوں کے کیمپوں میں موجود یمن کے بے گھر عام شہریوں نے ایران کے العالم نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ صوبے اب کے کیمپوں میں موجود لوگوں کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے اور بین الاقوامی تنظیمیں اور ادارے قابل قبول حد تک حمایت نہیں کر رہے ہیں۔

رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ یمنی پناہ گزینوں کو غذائی اشیا اور دواؤں کی بھی شدید قلت کا سامنا ہے۔یمن سے ہی ایک اور خبر میں بتایا گیا ہے کہ سعودی اتحاد کی جانب سے جارحیت کا سلسلہ جاری ہے اور صوبے تعز کے رہائشی علاقوں پر سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں میں ایک عورت شہید ہو گئی جبکہ رہائشی علاقوں کو خاصا نقصان پہنچا ہے۔

ادھر صوبے البیضا میں قانیہ کے محاذ پر ہونے والے ایک بم دھماکے میں جارح سعودی اتحاد کے کئی فوجی ہلاک و زخمی ہو گئے۔ہلاک ہونے والوں میں سعودی عرب کے کرائے کے متعدد فوجی کمانڈر بھی شامل ہیں۔

دریں اثنا فائر بندی کے اعلان و نفاذ کے باوجود سعودی اتحاد کی جانب سے مسلسل خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے جبکہ یمن کی جانب سے فائر بندی پر مکمل طور پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے اور صرف سعودی اتحاد کی جارحیت کا جواب دیا جا رہا ہے۔

سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات اور بعض عرب اور افریقی ملکوں کے کرائے کے فوجیوں کی مدد سے یمن کو زمینی، فضائی اور سمندری جارحیت کا نشانہ بنانے کے علاوہ مشرق وسطی کے اس غریب عرب اور اسلامی ملک کی ناکہ بندی بھی کر رکھی ہے۔

سعودی عرب اور اس کے اتحادی ملکوں کی جنگ پسندی کی وجہ سے چودہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید اور لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔یہ ایسی حالت میں ہے کہ سعودی عرب فوجی اتحاد قائم اور یمنی عوام کے خلاف جارحیت کا ارتکاب کر کے اب تک اپنے کسی بھی مقصد میں کامیابی حاصل نہیں کر سکا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …