جمعہ , 19 اپریل 2024

تہران:اہلِ سنت کی مرکزی مسجد کے امام جمعہ و جماعت مولانا عزیز بابائی سے امتِ واحدہ پاکستان کے وفد کی ملاقات

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے دارالحکومت تہران میں اہلِ سنت کی مرکزی مسجد کے امام جمعہ و جماعت مولانا عزیز بابائی سے امتِ واحدہ پاکستان کے وفد نے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے دوران مولانا عزیز بابائی نے وفد سے ایرانی حکومت کی دیگر مکاتبِ فکر سے متعلق مذہبی رواداری پر تفصیلی گفتگو کی۔مولانا عزیز بابائی کے مطابق تہران میں مقامی طور پر اہلِ سنت آبادی نہیں تاہم اس کے اطراف میں آباد تمام اہلِ سنت باہر کے دیگر علاقوں سے یہاں آکر آباد ہوئے ہیں۔

اسی طرح تہران میں اہلِ سنت آبادی کو مکمل مذہبی آزادی دی گئی ہے۔ اس کا ثبوت تہران اور اس کے اطراف میں موجود ایک سو سے زائد مساجد ہیں جن کو ملک کے اہلِ سنت نشین علاقوں سے آئے ہوئے مسلمانوں نے آباد کر رکھا ہے۔ یہاں جمعہ کی مرکزی نماز میں تین ہزار سے زیادہ لوگ شریک ہوتے ہیں۔ یہ تاثر کہ ایرانی ریاست کی طرف سے اہلِ سنت کی مساجد اور مدارس کی تعمیر پر پابندی ہے۔ بالکل غلط ہے۔ ریاست کی جانب سے اہلِ سنت پر اس طرح کی کوئی قدغن نہیں ہے۔

قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ ان مساجد کے ارد گرد کوئی سنی گھرانہ نہیں ہے لیکن مقامی لوگوں نے مسجد، خطبوں اور تقریبات پر کبھی اعتراض نہیں کیا۔مولانا عزیز بابائی نے مزید بتایا کہ ایران میں تقریباً ۲۵ ہزار اہلِ سنت مساجد ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مدارس سے فارغ التحصیل اور معاشرے میں فعال علماء کی تعداد تیس ہزار سے زیادہ ہے۔ اہلِ سنت علماء دانشگاہوں اور قُم کے بعض مدارس میں بھی لیکچر کے لئے تشریف لے جاتے ہیں۔

مولانا بابائی سے امتِ واحدہ پاکستان کے وفد کی یہ ملاقات اس لئے بھی اہم تھی کیونکہ وفد میں شامل علمائے کرام میں سے اکثر کا یہ پہلا دورہ ہے۔ چونکہ ان علمائے کرام کا تعلق مختلف مکاتبِ فکر سے ہے لہذا ایک شیعہ اکثریت آبادی والے ملک میں مذہبی رواداری اور ہم آہنگی کے عملی ثبوت کو اپنی آنکھوں سے دیکھنا نہایت خوش آئند بات ہے۔

یہ بھی دیکھیں

اسرائیل دنیا کی ہمدردیاں کھو چکا ہے: امریکی عہدیدار

واشنگٹن:امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مارک وارنر نے کہا کہ یہ …