جمعہ , 19 اپریل 2024

مضر صحت کھانے سے بچوں کی ہلاکت: متاثرہ والدین اور ملزمان کے درمیان سمجھوتہ طے پاگیا

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی میں ریسٹورینٹ سے کھانا کھانے کے بعد جاں بحق ہونے والے بچوں کے والدین نے عدالت میں کہا ہے کہ انہوں نے ذمہ داروں کو معاف کردیا ہے اور وہ ملزمان کے خلاف مزید کارروائی نہیں چاہتے۔سندھ ہائیکورٹ میں مبینہ زہر خورانی سے بچوں کی اموات سے متعلق کیس میں گرفتار 2 ملزمان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، اس دوران جاں بحق بچوں کے والدین عدالت میں پیش ہوئے۔اس دوران عدالت بچوں کے والدین نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے ذمہ داروں کو معاف کردیا ہے اور ان کے خلاف مزید کارروائی نہیں چاہتے۔

ساتھ ہی ملزمان کے وکیل خواجہ نوید نے عدالت کو بتایا کہ فریقین مین سمجھوتہ ہوگیا ہے، جس پر عدالت نے سمجھوتے کی نقول ٹرائل کورٹ میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔بعد ازاں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وکیل خواجہ نوید نے کہا کہ مقتول بچوں کے والدین آج عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے بتایا کہ ہم نے ملزمان کو معاف کردیا ہے۔خواجہ نوید نے کہا کہ بچوں کے والدین کے بیان پر عدالت نے کہا کہ تحریری طور پر اس درخواست کو ٹرائل کورٹ میں جمع کرایا جائے۔

خیال رہے کہ نومبر 2018 میں کراچی میں ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے علاقے زمزمہ میں ایری زونا گرل ریسٹورنٹ میں کھانا کھانے اور سی وی پر واقع چنکی منکی امیوزمنٹ پارک کے باہر ایک دکان سے کینڈی کھانے کے بعد دو بھائی 1.5 سالہ احمد اور 5 سالہ محمد جاں بحق ہوگئے تھے۔

بعد ازاں اس معاملے کے سامنے آنے پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نوٹس لیا تھا اور حکام سے رپورٹ طلب کی تھی۔پولیس نے معاملے کی تفتیش کا آغاز کیا تھا اور ریسٹورینٹ کو سربمہر کردیا گیا تھا جبکہ ریسٹورینٹ، متاثرہ بچوں اور گھر سے مختلف نمونے لیے تھے، جنہیں پنجاب فارنزک سائنس ایجنسی سمیت ایس جی ایس کورنگی میں بھیجا گیا تھا۔

جس کے بعد پولیس نے مبینہ مضر صحت کھانا کھانے سے 2 بھائیوں کی ہلاکت پر ریسٹوریںٹ کے 2 ملازمین کو گرفتار کرلیا تھا جبکہ ریسٹورینٹ کے مالک نے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرلی تھی۔

علاوہ ازیں عدالت کے طلب کرنے پر فوڈ اتھارٹی کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ بچوں کی اموات زہر خورانی کی وجہ سے ہوئی، ریسٹورینٹ سے برآمد زائد المعیاد گوشت میں ’ایکو لائی‘ بکٹیریا کی مقدار زیادہ پائی گئی، جس کی وجہ سے اموات ہوئیں۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …