بدھ , 24 اپریل 2024

اسرائیلی پولیس اہلکار کی اشتعال انگیزی، قبلہ اول کو بند کر دیا گیا

مقبوضہ بیت المقدس (مانیٹرنگ ڈیسک)سوموار کے روز اسرائیلی پولیس کا ایک افسر یہودیوں کی مذہبی رسومات کے لیے مختص ٹوپی پہن کرمسجد اقصیٰ کے اہم ترین مقام”قبۃ الصخرۃ” میں داخل ہونے کی کوشش کی مگر وہاں پر موجود مسجد کے محافظوں نے دروازے بند کردیے جس کے باعث صہیونی پولیس اہلکار کو داخل ہونے کا موقع نہ مل سکا۔

فلسطینی محکمہ اوقاف کے شعبہ اطلاعات کے انچارج فراس الدبس نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس کے ایک اہلکار نے یہودی آباد کاروں کی مذہبی رسومات کے لیے مختص ٹوپی پہن رکھی تھی اور اس نے معمول کی تلاشی کی کارروائی کے دوران قبۃ الصخرہ میں گھسنے کی کوشش کی۔انہوںے بتایا کہ اسرائیلی پولیس کے دو اہلکار بھی قبلہ اول میں داخل ہو کرمقدس مقام کی بے حرمتی کی کوشش کر رہے تھے۔

فراس الدبس نے کہا کہ قبلہ اول میں گھسنے کی کوشش کرنے والے ایک اہلکار نے "کیباہ” پہن رکھی تھی۔ یہ ٹوپی عموما یہودی آباد کار تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائی کے دوران استعمال کرتے ہیں۔اس موقع پرمسجد اقصیٰ کے محافظوں نے قبلہ اول اور قبۃ الصخرۃ کے تمام دروازے بند کردیے اور اسرائیلی پولیس کو اندر داخل ہونے سے روک دیا۔

اس کے بعد اسرائیلی پولیس کے اسپیشل یونٹ کےاہلکاور اور کمانڈوز نے قبلہ اول پردھاوا بولنے کی کوشش کی تاہم مسجد کے دروازے بند ہونے کے باعث انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی دیکھیں

فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے حالیہ جرائم پرمقدمہ چلایا جائے: ایران کا عالمی عدالت سے مطالبہ

تہران:ایران کے وزیر خارجہ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ صیہونی …