جمعہ , 19 اپریل 2024

جاسوسی آلات کی تنصیب صہیونی فوج کا نیا حربہ!

حال ہی میں فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں ایک فلسطینی مجاھد اشرف نعالوۃ کی شہادت کے بعد صہیونی فوج نے جس بے رحمی کے ساتھ شہید کے عزیزو اقارب کے گھروں میں گھس کر ان میں توڑپھوڑ کی اور تلاشی لی اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ تلاشی، توڑپھوڑ، لوٹ مار اور مکینوں کو ہراساں کرنا تو معمول کی بات ہے مگر دشمن فوج نے ان کے گھروں میں جاسوسی کے خفیہ آلات نصب کرکے گھروں میں ہونے والی ہرنقل وحرکت نوٹ کرنے کا ایک نیا حربہ استعمال کیا۔

فلسطینیوں کے گھروں میں تلاشی کا یہ سلسلہ کئی ہفتوں سے جاری و ساری ہے۔ کل بدھ کو صہیونی فوج کی بھاری نفری نے طولکرم اور نابلس میں شہید کے قریبی رشتہ داروں کے گھروں پر چھاپے مارے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کسی پیشگی اطلاع کے بغیر قابض فوجیوں‌نے شہید اشرف کی ہمشیرہ مسز ھنادی نعالوۃ کے گھر پر چھاپہ مارا اور گھرمیں تلاشی کی آڑ میں‌بڑے پیمانے پر لوٹ مار اور تورپھوڑ کی۔ مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ اشرف نعالوۃ کی شہادت کے واقع کے بعد صہیونی فوج نے ان کے گھروں میں گھس کر توڑپھوڑ اور لوٹ مار کرنا معمول بنا رکھا ہے۔

ھنادی نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج نے گھر میں گھس کر ہرچیز الٹ پلٹ کر رکھ دی۔ مکمل باریکی کے ساتھ تلاشی لی گئی۔ اس دوان اسرائیلی فوجی کھڑکی کے پردے کے پیچھے گئے اور انہوں‌نے ایک آلہ کھولا۔ اس میں انہیں کافی دیر لگی۔ بعد ازاں وہ گھر سے چلے گئے۔

صہیونی فوج نے ھنادی کے مکان کی تلاشی اور توڑپھوڑ کے بعد شہید کے والد اشرف کے مکان کے بقیہ حصے کی تلاشی لی۔ ان کے مکان کا کچھ حصہ پہلے ہی مسمار کیا جا چکا ہے۔ قابض فوجیوں نے وہاں‌بھی جاسوسی کے آلات نصب کررکھے تھے۔ تلاشی کے دوران انہوں‌نے ان آلات کو کھول کر چیک کیا۔

تلاشی کے دوران اسرائیلی فوج سابق اسیر غسان مھداوی اور ان کی ہمشیرہ کے گھر میں‌بھی گھسے۔ غسان مھداوی نے اشرف نعالوۃ کو صہیونی فوج کی نظروں سے چھپانے میں سب سے زیادہ معاونت کی۔ اس دوران اسرائیلی فوجیوں‌نے نابلس میں شہید کی ہمشیرہ ڈاکٹر فیروز کے گھرپربھی چھاپہ مارا۔

تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج کا گذشتہ روز فلسطینیوں‌کے گھروں پر چھاپہ مار کارروائی بالخصوص شہید اشرف نعالوۃ کے اقارب کے گھروں کی تلاشی کا مقصد وہاں پر نصب کیے گئے خفیہ آلات کو وہاں سے نکالنا تھا۔ یہ تمام آلات نعالوۃ کی تلاش کے دوران صہیونی فوجیوں نے چھاپہ مار کارروائیوں میں نصب کیے تھے۔

ایک مقامی فلسطینی رہ نما نے مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی دشمن یہ دیکھنا چاہتا ہے کہ اشرف نعالوۃ کو اس کے قریبی رشتہ داروں نے چھپانے میں‌کیسے مدد کی ہے۔

انہوں‌نے کہا کہ جن فلسطینیوں کے گھروں پر صہیونی فوج اور دشمن کے انٹیلی جنس ادارے بار بار چھاپے مار رہے ہیں انہیں بہت احتیاط سے کام لینا چاہیے۔ تلاشی کے دوران اسرائیلی فوجی آسانی کے ساتھ فلسطینیوں کے گھروں میں جاسوسی کے آلات نصب کرسکتے ہیں کیونکہ صہیونی فوج جب کسی گھر پرچھاپہ مارتی ہے تو وہاں پرموجود تمام افراد کو ایک کمرے میں جمع کردیا جاتا ہے۔ اس کے بعد گھںٹوں تک گھر کی تلاشی لی جاتی ہے۔ اس دوران صہیونی فوجی آسانی کے ساتھ جاسوسی کے آلات نصب کرسکتے ہیں۔بشکریہ مرکز اطلاعات فلسطین

یہ بھی دیکھیں

مریم نواز ہی وزیراعلیٰ پنجاب کیوں بنیں گی؟

(نسیم حیدر) مسلم لیگ ن کی حکومت بنی تو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا تاج …