بدھ , 24 اپریل 2024

گاندھی خاندان کی پریانکا گاندھی بھی سیاست میں وارد

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت کے مقبول ترین سیاسی گھرانے ’گاندھی‘ کے اگرچہ تقریباً متعدد فرد سیاست کا حصہ رہے، تاہم سونیا گاندھی کی بیٹی پریانکا گاندھی اب تک عملی سیاست سے دور تھیں۔پریانکا گاندھی بھارت کے چھٹے وزیر اعظم راجیو گاندھی اور سونیا گاندھی کی بیٹی ہیں۔

پریانکا گاندھی کے بھائی راہول گاندھی پہلے ہی سیاست میں ہیں اور اس وقت اپنے آباؤ اجداد کی سیاسی پارٹی ’انڈین نیشنل کانگریس‘ (کانگریس) کے صدر ہیں۔پریانکا گاندھی کی دادی اندرا گاندھی بھی بھارت کی وزیر اعظم رہ چکی ہیں۔پریانکا گاندھی بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی بیٹی اندرا گاندھی کی پوتی ہیں۔

اگرچہ پریانکا گاندھی گزشتہ چند سال سے کانگریس کی انتخابی مہم میں نظر آتی رہی ہیں مگر وہ تاحال باقاعدہ طور پر سیاست میں داخل نہیں ہوئی تھیں۔لیکن اب کانگریس نے مخالف سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ٹف ٹائم دینے کے لیے پریانکا گاندھی کو بھی میدان میں اتار دیا۔نیوز 18 کے مطابق کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے اپنی بہن پریانکا گاندھی کو جنوبی اترپردیش کی مرکزی جنرل سیکریٹری کا عہدہ دے دیا۔

کانگریس کے مرکزی جنرل سیکریٹری اشوک گلوٹ کے دستخط سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق پریانکا گاندھی آئندہ ماہ فروری کے پہلے ہفتے سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گی۔یہ پہلا موقع ہے کہ پریانکا گاندھی کو پارٹی کی جانب سے باضابطہ طور پر عام انتخابات سے قبل اعلیٰ عہدے پر تعینات کیا گیا۔

کانگریس نے نہ صرف پریانکا گاندھی بلکہ دیگر ریاستوں میں نئے افراد کو عہدے دے کر سیاسی جنگ کے لیے تیاری شروع کردی۔پریانکا گاندھی جنوبی اتر پردیش میں رواں سال ہونے والے لوک سبھا کے انتخابات کے معاملات دیکھیں گی۔

فوری طور پر یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ آئندہ انتخابات میں پریانکا گاندھی انتخابات میں حصہ لیں گی یا نہیں، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ کانگریس انہیں میدان میں اتار کر فائدہ حاصل کرے گی۔یہی نہیں بلکہ کانگریس کی جانب سے بی جے پی کو ٹف ٹائم دینے کے لیے متعدد بولی وڈ اداکارائیں اور اداکار بھی میدان میں اتارنے کی منصوبہ بندی تیار کرلی گئی ہے۔

گزشتہ دنوں خبر آئی تھی کہ کانگریس بولی وڈ بے بو کرینہ کپور کو ریاست مدھیا پردیش کے شہر بھوپال سے میدان میں اتارنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔تاہم کرینہ کپور نے ایسی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے وضاحت کی تھی کہ ان سے تاحال نہ تو رابطہ کیا گیا اور نہ ہی وہ اس وقت سیاست میں آنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔

یہ بھی دیکھیں

بائیڈن کے حماس سے اپنی شکست تسلیم کرنے کے چار اہم نتائج

ایک علاقائی اخبار نے الاقصیٰ طوفان آپریشن کو مختلف جہتوں سے حماس کے خلاف امریکہ …