ہفتہ , 20 اپریل 2024

مختلف ممالک میں سزائے موت کے مختلف طریقے

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک)دنیا کے مختلف ممالک میں چند جرائم ایسے ہیں جن میں ملوث یا کرنے والے شخص کو سزائے موت دی جاتی ہے، ہر ملک اپنے اپنے قانون کے تحت ملزم کو عدالتی حکم کے پیش نظر پھانسی دیتا ہے۔جہاں دنیا میں مختلف جرائم کرنے والوں کو سزائے موت دی جاتی ہے وہیں ہر ملک میں اس کا علیحدہ طریقہ کار وضع ہے۔

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق بین الاقوامی سطح پر تحفظات اٹھنے کے باوجود اب بھی 53 ممالک ایسے ہیں جہاں جرم کرنے والے شخص کو موت کی سزا دی جاتی ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے رپورٹ میں 53 ممالک میں دی جانے والی سزائے موت کے طریقہ کار بھی درج کیے۔

کن ممالک میں سزائے موت دی جاتی ہے؟
رپورٹ کے مطابق افغانستان، ہندوستان، نائیجیریا، امریکا، جاپان، تائیوان، کویت، زمبابوے، لیبیا، تھائی لینڈ، گوانا، یوگانڈا، بنگلا دیش، عراق، انڈونیشیا، بوسٹوانا، بہاماس، کیوبا، بیلاروس، یمن، ایران، عراق، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات ، ویت نام، شام، مصر، چین، سوڈان، ڈی آر سی، اتھوپیا، جنوبی سوڈان، کمروس، بارباڈوس، چاڈ(افریقا)، پاکستان، ​عمان، سنگاپور، سینٹ لیوشیا، بیلا روس، بحرین، شمالی کوریا، گنی، فلسطین، لسوتھو، بابوڑا، بیلائج، ڈومینکا، جمیکا ، جارڈن سمیت دیگر ممالک میں سزائے موت کا قانون برقرار ہے۔

سزائے موت کے طریقے
چین، ویت نام، امریکا میں سزائے موت پانے والے مجرم کو زہر کا انجیکشن اور فائرنگ کر کے مارا جاتا ہے جبکہ انڈونیشیا، تائیوان میں بھی فائرنگ سے مجرم کی زندگی کا خاتمہ کیا جاتا ہے۔امریکا کی متعدد ریاستوں میں سزائے موت کے مجرم کو بجلی کے جھٹکے لگائے جاتے ہیں یا پھر اُسے کرنٹ والی کرسی پر بیٹھایا جاتا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس طریقہ موت کو بے حد ظالمانہ قرار دیا۔

سعودی عرب میں ریپ، منشیات یا دیگر سنگین جرائم کرنے والے مجرم کا سرقلم کیا جاتا ہے۔پاکستان، بھارت، بنگلا دیش، ایران، عراق اور جاپان میں پھانسی کے ذریعے مجرم کو سزائے موت دی جاتی ہے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …