بدھ , 24 اپریل 2024

وینزوئیلا کی حکومت امریکا کی تسلط پسندانہ پالیسیوں کے خلاف ہے

کرکاس(مانیٹرنگ ڈیسک)وینزوئیلا کی حکومت نے کہا ہے کہ لاطینی امریکا میں لیبیا اور شام جیسی جنگ کے کسی سینیریو کا کوئی امکان نہیں ہے۔وینزوئیلا کے وزیر خارجہ جارج اریزا نے کہا ہے کہ جن ملکوں نے اپوزیشن لیڈر کو وینزوئیلا کا عبوری صدر تسلیم کیا ہے، وہ امریکی حکم کی پیروی کر رہے ہیں-

انہوں نے کہا کہ لاطینی امریکا میں لیبیا اور شام جیسا کھیل نہیں کھیلا جاسکے گا تاہم انہوں نے کہا کہ حکومت کے مخالفین کی جانب سے ملک میں لڑائی کا امکان ہے اور وہ کرائے کے مسلح افراد کو استعمال کر سکتے ہیں-

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وینزوئیلا لاطینی امریکا کے ان ملکوں میں سے ہے جو امریکا کی تسلط پسندانہ پالیسیوں کے خلاف ہیں اور اسی وجہ سے وینزوئیلا کو امریکا کی اقتصادی پابندیوں اور واشنگٹن کی طرف سے فوجی کارروائیوں کی دھمکیوں کا سامنا رہتا ہے-

اس وقت بھی واشنگٹن نے وینزوئیلا کے اپوزیشن لیڈر کو اس ملک کا عبوری صدر تسلیم کر لیا ہے- وینزوئیلا میں سیاسی بے چینی کے ساتھ ہی امریکا اور برطانیہ کے احکامات کی پیروی کرتے ہوئے اس علاقے کے کئی ملکوں منجملہ کینیڈا، برازیل، کولمبیا، پیرا گوئے، چلّی اور ارجنٹینا نے حزب اختلاف کے لیڈر گوایدو کو وینزوئیلا کا عبوری صدر تسلیم کر لیا ہے لیکن اسلامی جمہوریہ ایران، روس، چین، ترکی، میکسیکو، کیوبا اور بولیویا جیسے ملکوں نے کہا ہے کہ وہ نیکولس مادورو کو ہی ملک کا قانونی اور منتخب صدر تسلیم کرتے ہیں-

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے بھی کہا ہے کہ وہ مادورو کو ہی وینزوئیلا کا صدر تسلیم کرتی ہے- اس درمیان روسی صدر کے ترجمان کہا ہے کہ وینزوئیلا کی حکومت نے ماسکو سے کسی بھی طرح کی فوجی یا مالی امداد کی درخواست نہیں کی ہے-

کرملین کے ترجمان نے روسی صدر پوتن اور وینزوئیلا کے صدر مادورو کے درمیان ہوئی ٹیلی فونی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روسی صدر پوتن نے اس ٹیلی فونی گفتگو میں صراحت کے ساتھ کہا ہے کہ وہ کاراکاس کی موجودہ قانونی حکومت کو ہی تسلیم کرتے ہیں اور اس کی حمایت کریں گے-روسی صدر نے کہا کہ ان کا ملک وینزوئیلا کے ساتھ مختلف سطحوں پر تعاون کے لئے تیار ہے-

قبل ازیں امریکی وزیرخارجہ مائیک پمپیئو نے نیکولس مادورو کے حق میں وینزوئیلا کے عوام کے ووٹوں اور ان کی خواہشات کی بے احترامی اور وینزوئیلا کے داخلی معاملات میں کھلی مداخلت کرتے ہوئے صدر مادورو سے کہا کہ وہ مغرب نواز اپوزیشن لیڈر اور ان کے حامیوں کے حق میں اقتدار سے دستبردار ہو جائیں-

ونزوئیلا کے اپوزیشن لیڈر خوان گوایدو نے بھی بدھ کو امریکا اور بعض مغربی ملکوں کی حمایت سے خود کو ملک کا عبوری صدر اعلان کر دیا اور واشنگٹن نے بھی ان کی حمایت کا اعلان کر دیا-

یہ ایسی حالت میں ہے کہ وینزوئیلا کے صدر مادورو نے ماضی میں بارہا خبردار کیا تھا کہ غیر ملکی طاقتیں ونزوئیلا کے داخلی معاملات میں مداخلت کر رہی ہیں-وینزوئیلا کے عوام نے بھی سڑکوں پر نکل کر صدر نیکولس مادورو سے اپنی بھرپور وفاداری اور ان کی حمایت کا اعلان کیا ہے-

یہ بھی دیکھیں

بائیڈن کے حماس سے اپنی شکست تسلیم کرنے کے چار اہم نتائج

ایک علاقائی اخبار نے الاقصیٰ طوفان آپریشن کو مختلف جہتوں سے حماس کے خلاف امریکہ …