بدھ , 24 اپریل 2024

سعودی عرب میں خواتین قیدیوں پر تشدد کا انکشاف

ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک)انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں سعودی عرب کی جیلوں میں قید انسانی حقوق کی رضاکار خواتین کے ساتھ بدسلوکی کا انکشاف کیا ہے۔ایمنسٹی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق خواتین قیدیوں پر جنسی حملے کیے گئے، بجلی کے جھٹکوں سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اس طرح کوڑے مارے گئے کہ وہ اپنے پیروں پر کھڑی نہیں رہ پاتیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ کم از کم 10 کارکنان پر تشدد کیا گیا اور اس دوران تفتیش کاروں کے سامنے انہیں زبردستی ایک دوسرے کو بوسہ دینے پر مجبور بھی کیا گیا۔ ایمنسٹی کے مطابق تفتیش کاروں نے ایک خاتون قیدی سے جھوٹ بولا کہ تمہارے سارے گھر والے مرچکے ہیں، جس پر وہ ایک ماہ تک شدید رنج میں مبتلا رہیں۔

ایک دوسری خاتون کو خفیہ جیل میں رکھنے کا انکشاف سامنے آیا جہاں انہیں بجلی کے جھٹکے دیے جاتے اور کوڑے مارے جاتے کہ وہ اپنے پیروں پر کھڑی نہیں ہو پاتیں، اس کے علاوہ ان پر واٹر بورڈ کا تشدد بھی کیا گیا۔

یہ ہولناک رپورٹ سامنے آنے کے بعد برطانوی قانون سازوں اور بین الاقوامی وکلا نے سعودی عرب کو خواتین قیدیوں تک رسائی دینے کے لیے اس ماہ کے اختتام تک کا انتباہ دیا۔واضح رہے کہ سعودی عرب میں گزشتہ برس مئی سے انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی رضاکاروں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …