جمعرات , 25 اپریل 2024

حکومت نے فرنس آئل کی درآمدات پر مکمل پابندی عائد کردی

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) مقامی ریفائنریز کے احتجاج کے بعد حکومت نے کے الیکٹرک کے لیے فرنس آئل درآمد کرنے کا استثنیٰ ختم کرتے ہوئے اس پر مکمل پابندی عائد کردی۔یہ فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والی کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں کیا گیا۔

باخبرذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت نے فرنس آئل کی درآمد پر گزشتہ ماہ پابندی عائد کی تھی تاہم پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کو اس سے استثنیٰ دیا گیا تھا جس کے بعد مقامی ریفائنریز نے اس فیصلے پر احتجاج کیا تھا۔خیال رہے کہ پاکستان اسٹیٹ آئل کا کے الیکٹرک کے ساتھ فرنس آئل کی فراہمی کے لیے ایک طویل المدتی معاہدہ ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) کے چیئرمین عادل خٹک جو اٹک ریفائنری کے منیجنگ ڈائریکٹر بھی ہیں، انہوں نے پیٹرولیم ڈویژن کو خط لکھ کر کے الیکٹرک کے لیے فرنس آئل کی در آمدات کی اجازت پر سوالات اٹھائے تھے۔

یہاں یہ بات واضح رہے کہ کے الیکٹرک فرنس آئل کا واحد مستقل صارف ہے جس کی روزانہ کی کھپت 4 ہزار سے 5 ہزار ٹن ہے۔ان کا ماننا ہے کہ دیگر پاور پلانٹس کے لیے پابندی بے معنیٰ ہے کیونکہ ان کی مانگ صرف کینال کے بند ہونے یا گیس کی سپلائی کم ہونے پر ہی ہوتی ہے۔

دوسری جانب اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اجلاس میں یہ معاملہ وزیر اعظم عمران خان کے سامنے پیش کیا گیا جنہوں نے فرنس آئل کی در آمدات پر پابندی کے احکامات جاری کیے اور اس کا اطلاق کے الیکٹرک پر بھی ہوگا۔اس حکم نامے میں او سی اے سی سے تمام آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ریفائنریز کو فوری طور پر وزیر اعظم کے احکامات پر عمل در آمد کرانے کا کہا گیا ہے۔

واضح رہے کہ مقامی ریفائنریز کو فرنس آئل کو اسٹور کرنے کی استطاعت کم ہونے کی وجہ سے پروڈکشن اور آپریشنل چیلنجز کا بھی سامنا تھا۔اس مسئلے کے کم مدت حل کے طور پر ریفائنریز سے گزشتہ ماہ 90 ہزار ٹن تک کا فرنس آئل بر آمد کرنے کا کہا گیا تھا۔

ملک کی 6 ریفائنریز میں 10 ہزار ٹن تک کا فرنس آئل تیار کیا جاتا ہے تاہم توانائی کے شعبے اس معاملے میں اپنی کھپت میں کمی کر رہے ہیں۔عادل خٹک کا ماننا ہے کہ کے الیکٹرک کی فرنس آئل کی مانگ کو مقامی پیداوار سے پورا کیا جانا چاہیے اور پی ایس او کو اس کی در آمد نہیں کرنی چاہیے۔

خیال رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات میں فرنس آئل کا شمار انتہائی گندے اور غیر موثر تیل میں ہوتا ہے تاہم پاکستان میں پرانی ٹیکنالوجیز کے استعمال کی وجہ سے زیادہ تر ریفائنریز میں اسے تیار کیا جاتا ہے۔حکومت کی جانب سے برسوں سے فرنس آئل کو ایل این جی سے تبدیل کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے جو بجلی پیدا کرنے کے لیے بہتر فیول ہے۔

یہ بھی دیکھیں

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، انڈیکس 59 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرگیا

کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعہ کے روز کاروبار کا آغاز تیزی کے رجحان سے …