ہفتہ , 20 اپریل 2024

سونے سے پہلےکن چیزوں کو کھانے سے گریز کیا جائے؟

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک)طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ رات کو سونے کے وقت سے 2 گھنٹے پہلے کچھ کھانا نہیں چاہئے تاکہ نظام ہاضمہ یا کسی اور جسمانی نظام پر منفی اثرات مرتب نہ ہوسکیں۔تاہم اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ رات کو سونے سے کچھ دیر پہلے کچھ کھانے کی خواہش اکثر افراد کے اندر پیدا ہوتی ہے۔اب کس چیز کی خواہش ہوسکتی ہے یہ تو ہر فرد میں الگ ہوتی ہے تاہم سونے سے پہلے درج ذیل چیزوں کا استعمال آپ کی نیند خراب کرسکتا ہے جبکہ اگلا دن بھی غنودگی کے باعث برا گزر سکتا ہے۔

تلی ہوئی غذائیں
رات کو سونے سے کچھ دیر پہلے تلے ہوئے چربی والی غذائیں کھانا نظام ہاضمہ سے بہت سست روی سے گزرتی ہیں، تو اس کی وجہ سے جسم کو سونے کی کوشش کے لیے بہت محنت کرنا پڑتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق اگر ہم اپنے نظام ہاضمہ کے انجن کو سونے کے دوران مشکل میں نہیں ڈالنا چاہتے تو تلی ہوئی چیزوں کو سونے سے پہلے کھانے سے گریز کیا جانا چاہئے۔

تیکھی اشیاء
تیکھی یا مرچ مصالحے والی غذائیں سونے سے قبل استعمال کرنا معدے کو پریشان کرکے سینے میں جلن کا خطرہ بڑھاتی ہیں جس کی وجہ سے سونا لگ بھگ ناممکن ہوجاتا ہے۔ مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ غذائیں جسم میں ہسٹامین نامی کیمیائی مادے کے اخراج کا باعث بنتی ہیں، جس کے نتیجے میں جسم کے لیے سونا مشکل ہوتا ہے، خراب نیند کا نتیجہ کیا ہوسکتا ہے وہ بتانے کی ضرورت نہیں۔

چاکلیٹ
چاکلیٹ میں موجود کیفین، دماغ سے نیند کو دور بھگا دیتی ہے۔

کافی
کافی میں چاکلیٹ کے مقابلے میں زیادہ کیفین ہوتی ہے اور اسے سونے سے پہلے پہنا آپ کو دیر تک کروٹیں بدلنے پر مجبور کرسکتا ہے۔

فرنچ فرائیز
نیند ہماری صحت کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے تو ایسی عادات سے گریز کریں جو اس کے معیار کو متاثر کرنے کا باعث بنیں، سونے سے چند گھنٹے قبل فرنچ فرائیز کو کھانے سے گریز کریں جس میں چربی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جس کے باعث جسم کی توجہ نیند کی بجائے اسے ہضم کرنے پر زیادہ ہوتی ہے، جبکہ سینے میں جلن کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

چائے
چائے سیاہ ہو، دودھ والی یا سبز، سب میں کیفین موجود ہوتا ہے جس کے نتیجے میں وہی اثر ہوتا ہے جو چاکلیٹ یا کافی کے استعمال سے ہوسکتا ہے۔

پاپ کارن
ہوسکتا ہے کہ سونے سے قبل ٹی وی دیکھتے ہوئے منہ چلانے کو دل کرے تو پاپ کارن سامنے آنے پر ہاتھ روکنا مشکل ہوجاتا ہے، مگر سونے سے قبل اسے کھانے سے گریز کرنا چاہئے، کیونکہ ان میں نمک کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو رات بھر پیاس بڑھاتی ہے، جس سے نیند متاثر ہوتی ہے۔

بیکری کے چپس
یہ چپس چکنائی، چربی اور نمک سے بھرپور ہوتے ہیں جس سے سینے میں جلن کا امکان بڑھتا ہے جبکہ رات کو پانی پینے کے بھی اٹھنا پڑسکتا ہے، سونے سے قبل انہیں کھانا جسم کے لیے انہیں ہضم کرنا بھی مشکل بناتا ہے۔

پیزا
یہ بھی چکنائی اور چربی سے بھرپور غذا ہے جو کہ نظام ہاضمہ کے لیے بھی بھاری ثابت ہوتا ہے جبکہ سینے میں جلن کا خطرہ بڑھتا ہے، سونے سے قبل جسم کو پرسکون بنانے کی ضرورت ہوتی ہے اور جب جسم ہضم کرنے میں مصروف ہو تو سوتے ہوئے کروٹیں بدلنا پڑتی ہیں۔

بھنا ہوا گوشت
گوشت میں موجود ٹرائیپتوفن نامی امینو ایسڈ ہوتا ہے جو کہ غنودگی طاری کرتا ہے جو کہ سننے میں اسے سونے سے قبل مثالی غذا بناتا ہے مگر ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اس میں موجود پروٹین کی زیادہ مقدار دماغ کے لیے ٹرائیپتوفن تک رسائی کو کم کرسکتا ہے جس سے نیند متاثر ہوتی ہے۔

پانی
یقیناً پانی پینا صحت کے لیے ضروری ہے، خصوصاً سونے سے پہلے بیشتر افراد پانی پی کر لیٹنا پسند کرتے ہیں، تاہم طبی ماہرین کے مطابق دن بھر میں پانی کی مناسب مقدار کا استعمال کافی ہوتا ہے مگر بیشتر افراد پیاس کے خیال سے بہت زیادہ پانی سونے کے لیے لیٹنے سے پہلے پی لیتے ہیں، جس کے نتیجے میں انہیں واش روم کے چکر لگانا پڑتے ہیں، جس سے نیند خراب ہوتی ہے۔

آئس کریم
آئس کریم خصوصاً کافی آئسکریم میں بھی کافی کی طرح کیفین موجود ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں نیند اڑ جاتی ہے، اگر اسے کھانا ضروری ہے بھی تو سونے سے 2 گھنٹے پہلے کھالیں یا یاسی چیزیں کھانے سے بھی کریں جن میں کیفین موجود ہو۔

انرجی ڈرنکس
عام طور پر اس طرح کے مشروبات میں کیفین موجود ہوتی ہے، تو انہیں سونے سے قبل پینے سے گریز کرنا چاہئے۔

سافٹ ڈرنکس
ان مشروبات میں موجود بلبلے بدہضمی کا باعث بن سکتے ہیں اور بستر پر کروٹیں بدلنے پر مجبور کرسکتے ہیں، ان مشروبات میں موجود تیزابیت دانتوں کی سطح متاثر کرتی ہے تو سونے سے قبل پانی کو ہی ترجیح دیں مگر بہت زیادہ مقدار میں نہیں۔

یہ بھی دیکھیں

ڈائری لکھنے سے ذہنی و مدافعتی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

لندن:کمپیوٹرائزڈ اور اسمارٹ موبائل فون کے دور میں اب اگرچہ ڈائریز لکھنے کا رجحان کم …