جمعرات , 25 اپریل 2024

سعودی تعلیمی اداروں میں چینی زبان سکھانے کے منصوبے کا آغاز

ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ چین کے موقع پر جہاں دونوں ملکوں میں اقتصادی تعاون کے فروغ کے کئی معاہدے طے پائے وہیں سعودی عرب کے تعلیمی اداروں میں چینی زبان سکھانے کے منصوبے کا بھی آغاز ہورہا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے تعلیمی اداروں میں چینی زبان سکھانے کے منصوبہ کا مقصد چین کی اہمیت اور دونوں ملکوں کے درمیان جاری تعلقات کو مستقبل میں مزید مستحکم کرنا ہے تاکہ دونوں ملک مستقبل میں ایک دوسرے کی اقتصادی قوت اور سرمایہ کاری کے موقع پر بھرپور طریقے سے استفادہ کرسکیں۔

سعودی عرب چینی کلچر اور ثقافت سے آگاہی کے لیے چینی طلباء کو اپنے ہاں تعلیم کے حصول کی اجازت دے گا اور ویژن 2030 کے اہداف کے حصول کے لیے سعودی عرب میں چینی زبان سے آگاہی کو یقینی بنایا جائے گا۔

مبصرین کا خیال ہے کہ سعودی عرب میں چینی زبان سکھانے کے کورسز کا آغاز دونوں ملکوں میں تعلیمی افق میں اہم پیش رفت ثابت ہوں گے، چینی زبان سعودی اور چینی قوموں کے درمیان پل کا کام کرے گی، اور دونوں قوموں کے درمیان تجارتی روابط میں اضافہ ہوگا۔

سعودی عرب کے تعلیمی اداروں میں چینی زبان سکھانے سے یہ واضح ہورہا ہے کہ سعودی عرب بیجنگ کو کس قدر اقتصادی اہمیت دیتا ہے، چین سعودی عرب کے لیے بہت بڑا اقتصادی شراکت دار ہوسکتا ہے، چین اس وقت دنیا کی دوسری بڑی معاشی طاقت ہے اور سعودی عرب چینی اقتصادی حجم سے بھرپور فائدہ اُٹھا سکتا ہے۔مبصرین کے مطابق سعودی عرب میں چینی زبان سکھانے کے کورسز سے 50 ہزار افراد کو روزگار ملے گا جبکہ سالانہ 2 کروڑ چینی سیاح سعودی عرب میں سیاحت کی غرض سے آئیں گے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …