ہفتہ , 20 اپریل 2024

بالاکوٹ حملہ: ثبوت مانگنے پر بی جے پی کی کانگریس کیخلاف مہم چلانے کی ہدایت

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے مودی سرکار سے سرجیکل اسٹرائیک اور بالاکوٹ حملے میں نقصانات کا ثبوت مانگنے پر بی جے پی کے کارکنوں کو کانگریس کے خلاف ملک بھر میں مہم چلانے کی ہدایت کردی۔بھارتی حکمراں جماعت بی جے پی اپوزیشن کی جانب سے بالاکوٹ میں نقصانات کا ثبوت مانگنے پر شدید برہم ہے اور اب بی جے پی کی اتحادی جماعتوں کی جانب سے بھی سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔

بھارتی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے پاکستان کے خلاف کی گئی کارروائی کے ثبوت مانگنے پر کانگریس کی شدید مذمت کی اور کہا کہ کانگریس رہنما انڈین ایئرفورس کی کارروائی کو مشکوک بنا کر سیکیورٹی فورسز کے حوصلے پست کر رہے ہیں۔وزیر قانون نے کہا کہ جب سرجیکل اسٹرائیک کیا تھا تو ثبوت مانگے گئے اور اب بالاکوٹ پر حملہ کیا تو نقصان کا کانگریس کے لیڈرز ثبوت مانگتے ہیں، کیا انہیں اپنی ایئر فورس پر اعتماد نہیں۔

بھارتی وزیر قانون نے کہا کہ پوری دنیا میں کسی نے حملے کے ثبوت نہیں مانگے مگر کانگریس ثبوت مانگ رہی ہے، ثبوت مانگنے والے غیر ملکی اخبارات پر یقین رکھتے ہیں، اپنی فوج، ایئر فورس اور میڈیا پر نہیں۔روی شنکر پرساد نے بی جے پی کارکنوں کو ہدایت کی کہ ہم سے ثبوت مانگنے والے سونیا اور راہول گاندھی سے جواب طلب کریں اور ملک بھر میں کانگریس کے خلاف مہم چلائی جائے۔

اس سے قبل بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی کانگریس اور دیگر جماعتوں کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات دبانے کی کوشش کی اور انہیں بھارت مخالف گردانا اور کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے سوالات سے پاکستان کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔اپوزیشن رہنما راہول گاندھی، مامتا بینرجی اور اکلیش یادیو کی جانب سے مسلسل مطالبہ کیا جارہا ہے کہ ایئر اسٹرائیک کی تفصیلات منظر عام پر لائی جائیں۔

مامتا بینرجی نے بی جے پی حکومت کو واضح پیغام دیا کہ قوم کا حق ہے اور وہ جاننا چاہتی ہے کہ بتایا جائے بھارتی ایئر فورس کی کارروائی کے نتیجے میں وہاں کیا ہوا جب کہ کانگریس رہنما کپل سیبل اور دیگوی جایا سنگھ بھی مطالبہ کرچکے ہیں کہ بالاکوٹ حملے کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کے ثبوت فراہم کیے جائیں۔

گزشتہ روز بھارتی فضائیہ کے سربراہ بی ایس دھانوئے نے پریس کانفرنس کی تو اس دوران صحافی مسلسل بالاکوٹ حملے میں ہلاکتوں سے متعلق ہی سوالات پوچھتے رہے تاہم وہ انہیں مطمئن نہ کرسکے۔

بھارتی ایئرچیف مارشل نے کہا کہ ہم ہدف کو نشانہ بناتے ہیں، ہلاکتوں کی تعداد نہیں گنتے، ہلاکتوں کی تعداد بتانا حکومت کا کام ہے اور بھارتی فضائیہ حملے میں ہلاکتوں کی وضاحت دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

دوسری جانب ریاست ہریانہ کے وزیر کھیل انیل جیت نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا کہ اگر پاکستان میں دوبارہ حملہ کیا جائے تو اتحادی جماعتوں کے سربراہان کو بھی ساتھ رکھا جائے تاکہ وہ مرنے والوں کی لاشیں گن سکیں۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …