ہفتہ , 20 اپریل 2024

بحریہ ٹاؤن435 ارب پر دوبارہ غور کرلے ،بدھ کو کیس نمٹا دینگے :سپریم کورٹ

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن کراچی کوعدالتی پیشکش پر دوبارہ غور کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے قرار دیا ہے بحریہ ٹاؤن اس ضمن میں حتمی ذہن بنالے ۔ بحریہ ٹاؤن سے متعلق عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کیس کی سماعت کرتے ہوئے بحریہ ٹاؤن نے کرا چی میں 16896ایکڑ زمین کی سیٹلمنٹ کے لئے 435ارب روپے ادا کرنے کی پیشکش کی توجسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی سپیشل بینچ نے پیشکش پر دوباہ غور کرنے کی ہدایت کی اور کہا سیٹلمنٹ کا انحصار بحریہ ٹاؤن پر ہے ۔عدالت نے سماعت 13مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے قرار دیا بحریہ ٹائون حتمی ذہن بنالے اور نیب اپنی تحقیقات مکمل کرلے ،اگلی سماعت پر پراسکیوٹر جنرل نیب اور حکومت سندھ کے وکیل کو سننے کے بعد کیس نمٹا دیاجائے گا۔

دوران سماعت بحریہ ٹاؤن کے وکیل علی ظفر نے ایک بار پھر اعادہ کیا بحریہ ٹاؤن کے قبضے میں صرف 16896ایکڑ زمین ہے اور یقین دہانی کرائی جن لوگوں کو اضافی زمین میں پلاٹس بیچے گئے انھیں بھی 16896ایکڑ میں ہی کھپایا جائے گا۔ اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل سندھ سبطین محمود نے کہا بحریہ ٹاؤن کراچی سے متعلق عدالت کے جو بھی احکامات ہوں گے ان پر مکمل عملدرآمد کیا جائے گا۔ بحریہ ٹاؤن نے تحریری جواب جمع کرایا جس میں کہا گیا کراچی ، راولپنڈی اور مری کیلئے کل 479 ارب کی پیشکش کی ہے ، کرا چی کے لیے 435 ارب جبکہ راولپنڈی میں تخت پڑی رکھ پڑی کے کیسز کے عوض تقریباً22ارب اور سلکھیتر اور منگا لینڈ کے عوض تقریباً 23 ارب روپے ادا کر نے کو تیار ہیں۔ ملک ریا ض کے وکیل علی ظفر نے پیشکش کی ہم رقم دینے کو تیار ہیں اور بحریہ ٹاؤن کراچی کا مقدمہ ختم کرنے کے لیے 9 سال میں435 ارب دینگے ۔

جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا اسے راؤنڈ فگر کریں، 9 تو ویسے بھی ان کا لکی نمبر ہے ۔فا ضل وکیل نے کہا کل 479 ارب روپے کی پیشکش کی ہے جس میں راولپنڈی اور مری بحریہ ٹاؤن کے خلاف دیے گئے فیصلوں کا بھی معاملہ ہے ۔ وکیل خواجہ طارق رحیم نے کہاجسٹس فیصل عرب نے کہا تھا اگر ملک ریاض جیسے تین چار لوگ سامنے آجائیں تو ملکی مسائل حل ہو سکتے ہیں ۔جسٹس منیب اختر نے برجستہ کہا آپ کا مطلب ہے اس طرح کے لوگ اور بھی ہیں؟،جس پر عدالت میں قہقہہ لگا۔مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق علی طفر نے کہااخبار میں خبر لگی عدالت کو بحریہ ٹاؤن کے وکلا پر اعتماد نہیں۔

جسٹس عظمت سعید نے کہاہمیں ایک آدھ کو چھوڑ کر باقی سب پر اعتماد ہے ۔ جسٹس فیصل عرب نے کہا آپ ایسے لوگوں کا بتائیں، عدالت از خود نوٹس لے لے گی۔ عدالت عظمیٰ نے این آئی سی ایل کرپشن کیس کی سماعت کے دوران آبزرویشن دی ہے کرپٹ لوگ ملک لوٹ کر کھا گئے لیکن نیب والے بااثر افراد پر ہاتھ ڈالنے سے ڈرتے ہیں،نیب کا آنگن ہی ٹیڑھا ہے ،نیب کی ہر چیز میں گڑ بڑ ہے ۔جسٹس گلزار احمد نے کہاکیا کوئی ادارہ نہیں جو نیب کا آڈٹ کرے ۔جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے محسن حبیب وڑائچ کی عدم گرفتاری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر انھیں اور پراسیکیوٹر جنرل نیب کو طلب کر تے ہوئے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی ۔جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا محسن حبیب کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟، اتنا بڑا کیس ہے اوروہ آرام سے گھوم رہا ہے ۔ ایڈیشنل پراسیکیوٹرنے کہا محسن حبیب کو نیب نے طلب کیا تھا اور اس وقت لاہور میں ہے ۔

جسٹس گلزار احمد نے کہا نیب نے ان کو چائے پلائی ہوگی اور کیک کھلائے ہونگے ، نیب کو آخر تکلیف اور پریشانی کیا ہے ، نیب کیا کر رہا ہے ،نیب سے اﷲ ہی پوچھے گا۔سپریم کورٹ نے پروین رحمان قتل کیس کی سماعت کرتے ہوئے پراجیکٹ کے ممبران کو دھمکی آمیز کالز کی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی۔جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے سکھر پریس کلب متنازعہ جگہ پر بنانے سے متعلق کیس میں مئیر سکھر اور ڈپٹی کمشنر کوآئندہ ہفتے طلب کر لیا،جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے اداروں کی آپس میں ہم آہنگی نہیں ۔

یہ بھی دیکھیں

سعودی عرب نے 3 ارب ڈالر کے ڈپازٹ کی مدت میں توسیع کردی

کراچی: سعودی عرب نے پاکستان کی معیشت کو استحکام دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ …