جمعہ , 19 اپریل 2024

مودی سرکار کا جھوٹ پھر پکڑا گیا، آبدوزوں کا رخ پاکستانی سمندر کی طرف موڑا: بھارتی بحریہ

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی بحریہ نے اپنی ہی حکومت کے موقف کا بھانڈا پھوڑ دیا، بھارتی حکمرانوں کا ایک اور جھوٹ پکڑا گیا، پاک بحریہ کی جانب سے بھارتی آبدوز کا پتہ چلا کر اسے بھگائے جانے کے بعد بھارتی وزارت خارجہ نے اس واقعہ کو یکسر جھٹلا دیا تھا۔ بھارتی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ ہمارا کوئی بحری اثاثہ پاکستانی پانیوں کے قریب موجود نہیں تھا، تاہم اب بھارتی نیول ترجمان نے خطرات سے نمٹنے کی تیاریوں کی بڑھک مارتے ہوئے بالواسطہ طور پر آبدوز کو بھیجنے جانے کو تسلیم کرلیا ہے ۔

بھارتی نیوی کے ترجمان نے کیپٹن ڈی کے شرما نے اتوار کے روز جاری بیان میں کہا پاکستان کی طرف سے کسی متوقع خطرے سے نمٹنے کیلئے بحری جنگی جہازوں ، آبدوزوں اور ہوائی جہازوں کو الرٹ کردیا گیا ، انہوں نے کہا 14 فروری کو پلوامہ حملہ ہوا تو بھارتی نیوی اپنی تاریخ کی سب سے بڑی مشقوں ٹروپکس 2019 میں مصروف تھی، جس میں 12 جنگی بحری جہاز اور 60 طیارے شریک تھے ۔ 26 فروری کو بھارتی فضائیہ نے پاکستان میں داخل ہوکر حملہ کیا، جس کے بعد نیوی نے اپنا رخ تبدیل کیا اور اپنے طیارہ بردار بحری جہاز اور ایٹمی آبدوز سمیت اہم اثاثوں کا رخ بحیرہ عرب کی طرف موڑ دیا۔ بھارتی نیوی نے بحیرہ عرب کے شمال میں جاری اپنی مشقوں کے حوالے سے اعلامیہ جاری کردیا۔

بھارتی بحریہ کے اعلامیہ کے مطابق مشقیں 7جنوری سے 10مارچ تک جاری رہنا تھیں مگر پلوامہ واقعہ کے بعد مشقوں میں 18مارچ تک توسیع کی گئی ۔ بھارتی نیوی چیف ایڈمرل سنیل لامبا آج پیر کو کوچی جا رہے ہیں جہاں انہیں ٹروپکس 2019 کے حوالے سے بریف کیا جائے گا۔ بھارتی نیوی اعلامیہ میں کہا گیا پلوامہ حملے کی وجہ سے پاکستان کے ساتھ تناؤ بڑھنے کے بعد فضائیہ اور بری فوج کے ساتھ ساتھ ہندوستانی بحریہ بھی کسی بھی صورت میں منہ توڑ جواب دینے کے لئے پوری طرح تیار تھی ۔ طیارہ بردار جہاز آئی این ایس وکرم آدتیہ،نیوکلیائی آبدوزوں،جنگی آبدوزوں اور طیاروں کو آپریشن موڈ میں تعینات کیاگیا جس سے سمندری علاقے میں پاکستان کی حرکتوں پر نظر رکھی جاسکے اور اس کا کرارا جواب دیا۔

نیوی کی جانب سے حالیہ موقف سامنے کے بعد مودی سرکار کا عام انتخابات میں کامیابی کے لئے ایک اور ڈھونگ سامنے آگیا ہے ، بھارتی بحریہ کے اعلامیہ پر ردعمل میں گروپ ایڈیٹر روزنامہ 92نیوز ارشاد احمد عارف نے کہا کہ بھارت کہہ رہا تھا کہ ہماری بحریہ کی پاکستانی پانیوں کے قریب کوئی موجودگی نہیں ۔صورتحال یہ ہے کہ بھارت کے نیول چیف سنیل لانبا آج خود بحری مشقیں دیکھنے کیلئے جارہے ہیں ۔اس کا مطلب یہ ہے کہ وہاں پر بحری مشقیں جاری تھیں ،نیوی کے اثاثے وہاں پر موجود تھے ۔پاکستان نے جو بھارتی آبدوز کے پاکستان کے پانیوں میں داخل ہونے کی خبر دی تھی کہ ایک آبدوز پاکستان کے پانی میں گھسی اور ہم نے اسے واپس جانے دیا اور اسے نشانہ نہیں بنایا۔وہ بات بالکل درست تھی۔بھارتی سیکرٹری خارجہ اور دفتر خارجہ نے جھوٹ بولا تھا کہ پاکستان جو کہہ رہا ہے وہ نہیں اور جو آبدوز کی تصویر دکھائی جارہی ہے وہ 2016کی ہے ۔پاکستان کی اطلاع 100فیصد درست تھی۔

یہ بھی دیکھیں

روس کے الیکشن میں مداخلت نہ کی جائے: پیوٹن نے امریکا کو خبردار کر دیا

ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ …