بدھ , 24 اپریل 2024

امریکی کمپنی نے بھارتی دعویٰ کا بھانڈا پھوڑ دیا!

(اسرار بخاری)

دشمن کا دوست جس حقیقت کی گواہی دے اس کی صداقت سے انکار کیسے ممکن ہے دشمن کے جس دعوے کو اس کا دوست جھٹلا دے اس دعویٰ کے غلط ہونے میں کیا شک ہے۔ پاکستان کے ازلی دشمن بھارت کی انڈیا ائیر فورس کو پاکستان ائر فورس کے شاہینوں کے ذریعے تباہ ہونے والے مگ 21 طیارے اور تین نااہلی کے سبب گرنے والے تین طیاروں کے باعث عالمی سطح پر جس سبکی کا سامنا کرنا پڑا اس کا تاثر زائل کرنے کے لیے سفید جھوٹ کا سہارا لے کر دعویٰ کر دیا کہ پاکستان کے ایف 16 طیارے کونشانہ بنایا گیا جس کا ملبہ پاکستان کی حدود میں گرا ۔ فوجی ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے اس دعویٰ کی تردید کر دی مگر کیونکہ یہ تردید پاکستان کی جانب سے کی گئی تھی اس لیے اس تردیدکو اگرمشکوک سمجھ لیا جائے تو زیادہ حیران کن نہیں ہے لیکن کہتے ہیں نا کہ سچ سر چڑھ کر بولتا ہے۔ پاکستان کے کسی دوست ملک مثلاً چین، ترکی یا سعودی عرب وغیرہ کی جانب سے نہیں بلکہ بھارت کے سب سے قریبی دوست امریکہ کی طرف سے اس دعویٰ کو جھوٹ قرار دے دیا گیا۔

انڈین ائیر فورس کی جانب سے جھوٹے دعوے کے بعد مسلسل یہ پروپیگنڈا شروع کردیا گیا کہ بھارت پر حملہ کی نیت سے آنے والے ایف 16 طیارے کو مار گرایا گیا اور 21 مگ طیاروں کے گرائے جانے کا بدلہ لے لیا ہے مگر سرجیکل سٹرائیک کے دعویٰ کی طرح اس دعویٰ میں بھی بھارتی فضائیہ کو سبّکی کا سامنا کرنا پڑا جب ایف 16 طیارے تیار کرنے والی امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن نے بھارتی ائیر فورس کے اس دعویٰ پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اسے جھوٹا دعویٰ قرار دیکر بھارت کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا اعلان کر دیا ہے۔ لاک ہیٹسارٹن کمپنی کی جانب سے کہا گیا ہے پاکستان کو جتنے ایف 16 طیارے دئیے گئے تھے وہ تمام موجود ہیں تعداد میں پورا ہونے کے ساتھ وہ محفوظ حالت میں بھی ہیں۔ کمپنی نے بھارت کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ اس لیے کیا ہے کیونکہ اس جھوٹے بھارتی دعویٰ نے ایف 16 طیارے کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے۔ بھارتی فضائیہ نے جان بوجھ کر عالمی سطح پر ملکی ساکھ کو دائو پر لگانے کی کوشش کی ہے۔

ادھر بھارت کے ایک اور قریبی دوست برطانیہ کی ویب سائٹ نے بھی اس بھارتی دعویٰ کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔ ویب سائٹ کے مطابق جہاز کا جو ملبہ دکھا کر اس کے ایف 16 طیارہ ہونے کا دعویٰ کیا گیا وہ تباہ ہونے والے خود بھارت کے 21 مگ طیارہ کا ہے۔ ویب سائٹ نے اس دعویٰ کی مزید قلعی یوں کھولی کہ تباہ شدہ طیارے کے تھرموکپل پر cu کے الفاظ نمایاں ہیں جو انڈین ائیر فورس کے up GRADED طیاروں پر لکھے جاتے ہیں۔ علاوہ ازیں تصویر میں طیارے کا انجن بھی ایف۔ 16 طیارے کے انجن سے مختلف ہے۔ تصویر میں نظر آنے والا انجن وہ ہے جو 21 مگ طیارے میں نصب کئے جاتے ہیں۔

یاد رہے ایف۔ 16 طیاروں کی خریداری کے وقت لاک ہیڈ مارٹن کمپنی سے ایسا کوئی معاہدہ عمل میں نہیں آیا تھا کہ یہ طیارے جنگ کی صورت میں یا پاکستان کے دفاع کے سلسلے میں بھارت کے خلاف استعمال نہیں کئے جائیں گے۔ بین الاقوامی قوانین کے تحت پاکستان کو اپنے دفاع کے لیے ہر ہتھیاراستعمال کرنے کا حق حاصل ہے۔ دوسرے معاہدہ میں ایسی کسی شق کا جواز ہی نہیں بنتا کیونکہ یہ طیارے پاکستان کو گرانٹ یا تحفے میں نہیں ملے بلکہ پاکستان نے اس کی پوری قیمت ادا کی ہے۔ جہاں تک پاکستان کے ایف 16 طیارے کونشانہ بنانے کے دعویٰ کا تعلق ہے یہ دنیا کو دھوکا دینے کی کوشش تو ہے ہی مگر دراصل یہ خود بھارتی عوام کو دھوکا دینے کے مترادف ہے۔ ستم ظریفی ملاحظہ ہو بھارت میں مودی سے کہیں زیادہ ہندو انتہا پسندی کی شہرت رکھنے والے راج ٹھاکرے نے بھی پلوامہ واقع کو مودی کا ڈرامہ اور مودی کے قریبی معتمد ، را کے سابق سربراہ اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت دودل کو اس کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا ہے اور کہا اگر اجیت دودل کو گرفتارکر کے تفتیش کی جائے تو سب کچھ اُگل دے گا۔

(بھارتی وزیر اعظم مودی پانچ 21 مگ طیارے تباہ ہونے کے بعد اب فرانسیسی ساختہ رافیل طیاروں کی دہائی دے رہا ہے جن کی خریداری میں موصوف پر کروڑوں ڈالر رشوت کا الزام نہیں بلکہ بھانڈا بیچ چوراہے میں فرانس کے سابق صدر نے پھوڑا ہے۔ علیحدگی کی مختلف علاقوں میں جاری تحریکوں میں بھارت کے بڑی تعداد میں فوجیوں کے مارے جانے پر بیروزگار ہونے کے باوجود بھارتی نوجوان فوج میں جانے سے گریز کر رہے ہیں۔ حالانکہ فوج کی جانب راغب کرنے کے لیے بہت زیادہ مراعات کا اعلان بھی کیا جا رہا ہے۔بشکریہ نوائے وقت

یہ بھی دیکھیں

مریم نواز ہی وزیراعلیٰ پنجاب کیوں بنیں گی؟

(نسیم حیدر) مسلم لیگ ن کی حکومت بنی تو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا تاج …