جمعرات , 25 اپریل 2024

سلفیت کارروائی سے ناقابل تسخیر ہونے کے دعوے ہوا میں اڑ گئے: میڈیا

مقبوضہ بیت المقدس (مانیٹرنگ ڈیسک)حال ہی میں فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر سلفیت میں ایک 19 سالہ فلسطینی نوجوان عمر ابو لیلیٰ کے حملے میں تین یہودی آباد کاروں کی ہلاکت پر صہیونی میڈیا نے فوج اور سیکیورٹی اداروں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔عبرانی ویب سائیٹ ‘واللا’ نے لکھا ہے کہ سلفیت میں ‘ارئیل’ یہودی کالونی میں ایک فلسطینی کے حملے میں تین سرکردہ صہیونیوں کی ہلاکت فوج اور انٹیلی جنس اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ یہ ایک دوہری مزاحمتی کارروائی تھی جس میں چاقو سے وار کرنے کے ساتھ ساتھ آتشیں اسلحہ بھی استعمال کیا گیا۔ اس حملے نے صہیونی فوج اور سیکیورٹی اداروں کے ناقابل تسخیر ہونے کے تمام دعوے ہوا میں اڑا دیے ہیں۔

ویب سائیٹ کی رپورٹ کے مطابق غرب اردن اور القدس میں صہیونی فوج اور آبادکاروں پر فلسطینیوں کے کامیاب فدائی حملے تواتر کے ساتھ ہو رہے ہیں مگر صہیونی فوج انہیں روکنے میں ناکام ہے۔ اس کارروائی کی آخری اور تازہ مثال سلفیت میں تین یہودی آبادکاروں کا قتل ہے۔

اسرائیلی فوج نے ایک سینیر عہدیدار نے ‘واللا’ سے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی مزاحمت کارروائیوں سے فوج خوف کا شکار ہے۔ سلفیت میں 19 سالہ فلسطینی نوجوان نے جس بے باکی اور بے خوفی کے ساتھ یہودی آباد کاروں کو نشانہ بنایا اس نے فوج کو ایک مئی مشکل میں‌ ڈال دیا ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ اتوار کو ایک فلسطینی نوجوان نے سلفیت میں ارئیل یہودی کالونی کے قریب حملہ کرکے تین صہیونیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ فلسطینی شہری عمرابو لیلیٰ اس کارروائی کے بعد فرار ہوگیا جسے تین دن بعد رام اللہ میں ایک مقابلے میں شہید کر دیا گیا تھا۔

یہ بھی دیکھیں

ترک صدر اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیدیا

انقرہ:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیا ہے۔ترکی …