جمعرات , 25 اپریل 2024

ہر قسم کے حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں:بلاول بھٹو

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ایک،2 سال سے اویس مظفر سے کوئی رابطہ نہیں ہوا، پیٹرول بم گرانے سے توجہ ہٹانے کے لیے یہ جھوٹی خبر چلائی گئی۔لاڑکانہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جہاں تک مجھے پتہ ہے یہ جھوٹی خبر ہے اور جان بوجھ کر چلائی گئی تاکہ عوام یہ نہ دیکھیں کہ ایک مرتبہ پھر پیٹرول بم گرادیا گیا اور پیٹرول کی قیمت میں 6 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں تک انتقام کی بات ہے تو غیر جمہوری قوتوں کی ہمیشہ سے پاکستان پیپلزپارٹی کے خلاف کوشش رہی ہے کہ غریب کی آواز کو دبایا جائے۔چیئرمین پی پی نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہمیشہ ایک ٹارگٹ رہی ہے، ہم ہر قسم کے حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے ضیا، ایوب ، مشرف کی آمریت کا مقابلہ کیا، دہشت گردوں کا مقابلہ کیا تو وہ کسی کٹھ پتلی حکومت سے تو نہیں ڈرے گی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت نے جن غلط پالیسیوں سے معیشت کو چلانے کی کوشش کی ہے اس کا نقصان ہر پاکستانی اٹھا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب سے عمران خان کی حکومت آئی ہے عوام مہنگائی کے سونامی میں ڈوب گئے ہیں، گیس، بجلی اور کھانے پینے کی اشیا مہنگی ہوگئی ہیں۔چیئرمین پی پی نے کہا کہ عجیب حکومت ہے جہاں وزیر خزانہ کہتا ہے کہ معاشی پالیسیوں کی وجہ سے عوام کی چیخیں نکلیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریلیف دلانے کی بجائے یہ اپنی معاشی پالیسیوں سے عوام کی چیخیں نکال رہے ہیں اور پھر ساتھ ساتھ عمران خان کہتے ہیں کہ مجھے غریب کا احساس ہے اگر غریب کا احساس ہے تو آپ نے اس ملک میں مہنگائی کا طوفان کیسے کھڑا کردیا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ جب کابینہ میں عمران خان نے وزیر خزانہ سے زراعت پر بریفنگ دینے کا کہا تو وہ کہتے ہیں کہ مجھے تو اس بارے میں معلوم ہی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ عجیب صورتحال ہے کہ جب وزیر خزانہ کو زراعت کے بارے میں کچھ معلوم ہی نہیں اور آپ ایک زرعی ملک ہوں اسی لیے کسانوں کا معاشی قتل ہورہا ہے اور اسی لیے زرعی سیکٹر تباہ ہورہا ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ جس طرح کے معاشی حالات پیدا ہورہے ہیں کوئی سیاسی جماعت تحریک چلائے نہ چلائے پاکستان کے عوام باہر نکلیں گے، وہ یہ مہنگائی برداشت نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ گھوٹکی میں وزیراعظم نے کہا کہ میری سندھ کو کوئی ضرورت ہے یہ کس قسم کا بیان ہے آپ پورے پاکستان کے وزیراعظم ہیں کسی ایک شہر کے، کسی ایک صوبے کے وزیراعظم نہیں، آپ اس چیز پر معافی مانگیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ جس طرح سے وزیراعظم نے گھوٹکی میں کھڑے ہو کر 18ویں ترمیم کے خلاف بات کی وہ اس پر بھی معافی مانگیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے آج لاڑکانہ میں این آئی سی وی ڈی کی عمارت کا افتتاح کیا،انہوں نے کہا کہ ہ سندھ میں جتنی ترقی صحت کےشعبے میں ہورہی ہے دیگر صوبوں میں نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد سندھ حکومت نے بہترین کارکردگی دکھائی،جتنی ترقی سندھ میں ہورہی ہے اتنی کسی صوبے میں نہیں ہورہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہریوں کی صحت کا خیال رکھنا حکومت کا کام ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق کو دعوت دیتےہیں کہ آئیں سندھ حکومت کے ساتھ مل کر عوام کی خدمت کریں۔ان کا کہنا ہے کہ ہم آپ کوسکھا سکتے ہیں کہ امراض قلب کااسپتال کیسے چلایا جاسکتا ہے۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ گوادر میں متحدہ عرب امارات کے تعاون سے بنائے گئے ہسپتال کا افتتاح کیا، مجھے علم نہیں ہے کہ وہ مفت ہے یا نہیں لیکن دوست ممالک کی خیرات پر ملک نہیں چلتے۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا ہسپتال میں مفت علاج ہوگا، یہ سندھ حکومت کا کارنامہ ہے کہ این آئی سی وی ڈی ہسپتال کوعالمی معیار کا ادارہ بنایا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …