ہفتہ , 20 اپریل 2024

پاک بھارت کشیدگی پر سینیٹر رحمن ملک کی مودی وار ڈاکٹرائن کے نام سے کتاب شائع

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاک بھارت کشیدگی پر سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک نے مودی وار ڈاکٹرائن کے نام سے کتاب شائع کر دی۔تقریب رونمائی میں شریک سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی انتہا پسندانہ پالیسی کو علاقائی اور عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیدیا، رحمان ملک نے کہاکہ نریندر مودی دہشتگردی کی علامت بن چکا۔

پلوامہ حملے کے بعد پیدا صورتحال اور بھارتی وزیر اعظم کی پاکستان دشمن پالیسوں کو لیکر سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے کتاب لکھ دی ، مودی وار ڈاکٹرائین کے نام سے شائع کتاب کی تقریب رونمائی ہوئی۔ تقریب سے خطاب میں صدر آزاد کشمیر سردار مسعود احمد خان کا کہنا تھا مودی کی پالیسی برصغیر میں انتہا پسندی کو پروان چڑھا رہی ہے۔

سینٹر رحمان ملک نے اپنی کتاب کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا کہ میری کتاب حقائق پر مبنی ہے جس میں تمام حقائق کو تفصیلی اور ستایز کیساتھ بیان کیے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ بھارت کی سازشوں کے باعث پاکستان دولخت ہوا جبکہ نریندرموددی نے دورہ بنگلہ دیش کے دوران خود یہ بات تسلیم کی مودی واحد وزیراعظم ہے جو د ہشت گرد تنظیم کا ممبر ہے امریکا میں بھی مودی کے داخلے پر پابندی عائد تھی۔

سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ مودی کے دور میں مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی حد کردی گئی مودی حکومت دنیا بھر میں پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے انہوں نے سوال اٹھایا کہ چیک پوسٹوں کی موجودگی میں پلوامہ واقعہ کیسے ہوسکتا ہے؟

سات لاکھ سے زائد فوج مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے لیے سوالیہ نشان ہے بھارت میں دہشتگردی اور نہتے عوام پر مظالم میں آر ایس ایس اور راء ملوث ہے پلوامہ واقعہ کی کوئی تحقیقات نہیں کروائی جا رہیں ، بھارت کو پاکستان مخالف سرگرمیاں بند کرنا ہوں گی۔

تقریب سے خطاب میں سینٹر مشاہد حسین سید، سینٹر اعظم سواتی اور وسیم سجاد کا کہنا تھا اس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ مودی ایک دہشت گرد ہے۔ تقریب کے اختتام پر رحمان ملک نے شرکاء کو اپنی کتاب بھی تقسیم کی۔ رحمان ملک نے اعلان کیا کتاب کی مد میں حاصل ہونے والی رقم پولیس شہداء کے ورثاء کو دی جائے گی۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …