جمعرات , 25 اپریل 2024

صحت کے لیے تمباکو نوشی سے بھی زیادہ تباہ کن غذا

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ویسے ہر قسم کا کھانا ضرور کھائیں مگر جنک فوڈ اور بہت زیادہ نمک کا استعمال فالج، دل کے امراض، کینسر اور ذیابیطس ٹائپ ٹو سے موت کا خطرہ بڑھا دیتے ہیں۔یہ انتباہ ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا۔دنیا کے 195 ممالک میں ہونے الی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ناقص یا صحت کے لیے نقصان دہ غذا کا استعمال ہر سال ایک کروڑ 10 لاکھ یا ہر پانچ میں سے ایک موت کا باعث بنتا ہے، یعنی تمباکو نوشی سے بھی زیادہ اموات اس کے باعث ہوتی ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسی غذائیں جن میں نمک کی مقدار بہت زیادہ جبکہ اجناس اور پھلوں کی مقدار کم ہوتی ہے، وہ زندگی کو مختصر کردیتی ہیں۔اس تحقیق کے دوران 1995 ممالک کے رہائشیوں کی غذائی عادات کا جائزہ مختلف سروے رپورٹس، غذائی اشیا کی فروخت اور گھریلو اخراجات کے ڈیٹا کی مدد سے لیا گیا۔

محققین نے دریافت کیا کہ 2017 میں ایک کروڑ 10 لاکھ اموات ناقص غذائی عادات کا نتیجہ تھی جن میں سے ایک کروڑ اموات ہارٹ اٹیک، فالج یا خون کی شریانوں کے مسائل، 9 لاکھ 13 ہزار اموات کینسر جبکہ 3 لاکھ 39 ہزار اموات ذیابیطس ٹائپ ٹو کے نتیجے میں ہوئیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ ناقص غذا کا استعمال دنیا بھر میں اموات کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے اور صحت کے لیے نقصان دہ غذائیںصحت کے حوالے سے تمباکو نوشی سے زیادہ تباہ کن ثابت ہوتی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بہت زیادہ نمک کا استعمال جبکہ اناج سے دوری 30 لاکھ اموات کا باعث ہے جبکہ پھلوں کو بہت کم کھانا 20 لاکھ اموات کا باعث بنتا ہے۔

نمک زیادہ کھانا بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے جس کے نتیجے میں خون کی شریانوں سے جڑے امراض جیسے امراض قلب، ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھتا ہے جبکہ پھلوں، سبزیوں اور اناج کو زیادہ کھانا ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ کم کرتا ہے۔

محققین نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ اناج، پھل، گریاں، بیج، سبزیاں، مچھلی اور سی فوڈ کا زیادہ استعمال کریں جبکہ نمک، میٹھے مشروبات اور پراسیس شدہ گوشت کو کم از کم کھائیں۔اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے دی لانسیٹ میں شائع ہوئے جس میں محققین نے سب سے زیادہ زور اس بات پر دیا کہ لوگوں کو نمک کا استعمال کم از کم کرنا چاہئے۔

2017 میں امریکا کی ٹفٹس یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ غذا میں گریوں کا استعمال نہ کرنا، پراسیس گوشت یعنی جنک فوڈ، مچھلی، سبزی، پھل کم کھانا جبکہ میٹھے مشروبات کو پسند کرنا بھی اموات کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ ناقص غذائی عادات کے نتیجے میں خواتین کے مقابلے میں مردوں میں فالج، دل کے امراض یا ذیابیطس کے نتیجے میں اموات کی شرح زیادہ ہوتی ہے اور ان میں بھی نوجوانوں کی اکثریت ہے جو جنک فوڈ کے شیدائی ہوتے ہیں۔

یہ بھی دیکھیں

ڈائری لکھنے سے ذہنی و مدافعتی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

لندن:کمپیوٹرائزڈ اور اسمارٹ موبائل فون کے دور میں اب اگرچہ ڈائریز لکھنے کا رجحان کم …