جمعرات , 25 اپریل 2024

کھانے کے بعد لیٹ جانا صحت کے لیے کتنا نقصان دہ ہے؟

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ نے کبھی سنا کہ کھانے کے فوری بعد لیٹنا صحت کے لیے اچھا نہیں بلکہ ایسا کرنے سے گریز کرنا چاہئے؟اگر ہاں تو اس میں کس حد تک صداقت ہے اور اس سے کیا نقصان ہوسکتا ہے؟تو اس کا جواب ہے کہ واقعی کھانے کے فوری بعد لیٹ جانا صحت کے لیے کوئی اچھی عادت نہیں بلکہ اس سے کچھ مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

اگر آپ کھانے کے فوری بعد لیٹ جاتے ہیں تو معدے میں موجود غذا حلق میں واپس آنے کا امکان ہوتا ہے جس کے نتیجے میں سینے میں جلن کی شکایت عام ہوجاتی ہے۔اسی طرح اگر دوپہر کے کھانے کے فوری بعد لیٹ کر کچھ دیر کے لیے سوجاتے ہیں تو اس سے میٹابولزم سست ہوجاتا ہے جس سے وقت گزرنے کے ساتھ جسمانی وزن بڑھنے کا خطرہ پیدا ہوسکتا ہے۔

اسی طرح رات کو کھانے کے بعد سونے کے لیے لیٹ جانا اکثر نیند کو آنکھوں سے دور بھگا دیتا ہے اور ماہرین طب مشورہ دیتے ہیں کھانے کے کم از کم 2 گھنٹے بھی سونے کے لیے بستر پر جائیں۔درحقیقت ہمارا جسم غذا کو سیدھی حالت یعنی کھڑے ہونے یا بیٹھے ہونے کی پوزیشن میں ہضم کرنے کے لیے بنا ہے، اگر آپ کھاتے ہی لیٹ جاتے ہیں تو جسم کاھنے کو ہضم کرنے کی کوشش میں بدہضمی کا شکار بناسکتا ہے۔

ویسے اس عادت کے نتیجے میں سب سے زیادہ امکان پیٹ پھولنے یا گیس زیادہ ہونے کا ہوتا ہے بلکہ ایسا لگ بھگ یقینی ہوتا ہے۔تو کھانے کے بعد لیٹنے کو دل کرتا ہے تو اس سے آپ کو کوئی روک نہیں رہا مگر 15 یا 20 منٹ تک انتظار کرلینے میں کوئی برائی نہیں بلکہ مختلف خطرات ہی کم ہوتے ہیں۔

یہ بھی دیکھیں

ڈائری لکھنے سے ذہنی و مدافعتی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

لندن:کمپیوٹرائزڈ اور اسمارٹ موبائل فون کے دور میں اب اگرچہ ڈائریز لکھنے کا رجحان کم …