ہفتہ , 20 اپریل 2024

سپاہ پاسداران انقلاب اور ٹرمپ کا مضحکہ خیز بیان

(تحریر: محمد حسن جمالی)

علمی دنیا میں کسی کی بات کا وزن جانچنے کا معیار دلائل ہوتے ہیں، اس کے ہاں منطقی دلیل سے عاری خطابات اور بیانات کی کوئی حیثیت نہیں، انسان اپنی گفتگو، تحریر اور خیالات کو جس قدر برہان اور استدلال سے مزین کریں گے، اتنا ہی وہ لوگوں کے ہاں معتبر قرار پائیں گے۔ امریکہ علم، سائنس اور ٹیکنالوجی کی دنیا میں پیشرفتہ ممالک میں شامل ہے، مگر اس ملک کی باگ ڈور ہمیشہ ایسے افراد کے ہاتھوں میں رہی، جن کے دلوں میں انسانیت کے لئے کوئی جگہ نہ رہیـ اس وقت ٹرمپ برسر اقتدار ہیں، جنہوں نے حکمرانی کا منصب سنبھالتے ہی مسلمانوں سے اپنی دشمنی کا مظاہرہ کر دیاـ اس حوالے سے امریکہ کے سابقہ حکمرانوں کی رہی سہی کسر بھی ٹرمپ نے پوری کردی۔ اسلام اور مسلمانون کے خلاف ہرزہ سرائی کرنا امریکہ کے تمام حکمرانوں کی پالیسیز کا اہم حصہ رہا ہے۔

اسی طرح اسلامی جمہوریہ ایران کا دائرہ تنگ کرنے کی ان کی پوری کوشش رہی ہے۔ انقلاب کی کامیابی کے دن سے ہی ایران امریکہ کا حریف رہا۔ اس سال انقلاب اسلامی پوری کامیابی کے ساتھ چالیسویں برس میں داخل ہوچکا۔ اس پورے عرصے میں امریکہ کے حکمرانوں نے انقلاب کے خلاف کام کیا، اسے کمزور کرنے کی مسلسل کوششیں کی گئیں۔ انہوں نے مختلف راستوں سے ایران کو ہر جہت سے کمزور کرنے کی سعی لاحاصل کی۔ جس کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ انقلاب اسلامی ایران نے دنیا بھر کے مظلومین کو ظلم کے خلاف قیام کرنے کی ہمت اور جرات کا سبق سکھایا، امریکہ اور اسرائیل کی ناتوانی کو عیاں کیا، دنیا بھر میں پسے ہوئے طبقے کو بیدار کیا، انہیں یہ باور کروایا کہ ظلم کے خلاف خاموش رہنا بھی ظلم ہے، ظالموں پر غلبہ حاصل کرنے کا واحد راستہ ان کے ساتھ مقابلہ کرنا، ان کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنا اور میدان میں ثابت قدمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہوئے اپنے حقوق کے حصول کے لئے لڑنا ہے۔

انقلاب اسلامی ایران نے امت مسلمہ کو طاغوت اور استکبار کی ناروا حرکتوں پر کڑی نظر رکھ کر انہیں خنثیٰ کرنے کا گر سکھایا، قوموں کی زندگی میں اسلامی بیداری کی روح ڈالی، اقوام عالم کو اسلام کی طاقت اور عظمت کا درخشان چہرہ دکھایا، باطل کے علمبردار امریکہ و اسرائیل کے مظالم سے پردہ اٹھایا، ان کے انسانیت کی دشمنی پر مبنی کرتوت، سرگرمیوں اور فعالیتوں سے عالم بشریت کو آگاہ کیاـ یہ حقیقت بھی اپنی جگہ مسلم ہے کہ انقلاب اسلامی ایران کے حقیقی محافظ پاسداران انقلاب نے ہر موڑ پر استعماری طاقتوں کو شکست و ریخت سے دوچار کیا۔ شام، عراق اور یمن میں ان کے برے عزائم کو خاک میں ملایا۔

آج امریکہ، اسرائیل اور ان کے اتحادی ممالک کے حکمران پاسداران انقلاب کے جوانوں سے بہت خوفزدہ ہیں۔ وہ گذشتہ انتالیس سالوں سے یہ دیکھ رہے ہیں کہ انقلاب اسلامی کو کمزور کرنے کے لئے امریکہ نے جو بھی نقشہ کھینچا، پاسداران انقلاب نے آگے پڑھ کر اسے نقش بر آب ثابت کیا۔ چنانچہ مختلف طریقوں سے امریکہ اور اس کے نمک خوار پاسداران انقلاب کو کمزور کرنے کے لئے سرتوڑ کوششیں کر رہے ہیں۔ 14 فروری کو استعماری طاقتوں کی انٹیلی جنس سپورٹ اور ناجائز صہیونی ریاست کی حمایت سے اسلامی جمہوریہ ایران کے غیور محافظین پاسداران انقلاب کی بس پر دہشتگردانہ حملہ کرکے ان کے عزم کو متزلزل کرنے کی ناکام کوشش کی گئی، جس میں 27 جوان شھید اور 13 زخمی ہوئے تھے۔

حال ہی میں ایران میں سیلاب سے تباہ کاریاں ہوئیں، بہت زیادہ جانی اور مالی نقاصانات ہوئے۔ اسلام ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق 2 لاکھ سے زیادہ لوگ بالواسطہ یا بلا واسطہ متاثر ہوئے ہیں۔ کئی قیمتی انسانی جانیں ضائع اور ہزاروں لوگ ابھی تک سیلابی ریلے کے پانی میں پھنسے ہوئے ہیں۔ گرچہ اقوام متحدہ نے مذہب اور تعصب کی بنیاد پہ دہشتگردی کے خلاف قرارداد تو منظور کی ہے، مگر اسی اقوام متحدہ کے زیراہتمام کام کرنے والے انسانی حقوق بالخصوص ہنگامی صورتحال میں مدد فراہم کرنے والے اداروں نے ایران میں آنے والے اس بھیانک سیلاب کی مد میں کسی ریلیف آپریشن کی نہ پیشکش کی ہے اور نہ ہی کوئی نوٹس جاری کیا ہے، اسی طرح پاکستان کی حکومت اور نجی و سرکاری میڈیا میں بھی ایران میں آنے والے اس سیلاب سے متعلق کوئی خبر جاری نہیں کی جا رہی۔

ایران میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور تباہ کاریاں دیکھ کر انسانیت کے دشمن امریکہ و اسرائیل کی خوشی کی کوئی انتہا نہ رہی۔ وہ سوچ رہے تھے کہ سیلاب سے متاثر ہونے والوں کی فریاد سننے والا کوئی نہ ہوگا۔ انہیں فقط خارج سے لوگ ایرانی متاثرین کی مدد کرنے کا خوف لاحق رہاـ لہذا انہوں نے فوراً ہلال احمر کے اکاونٹس بند کرواکر سکھ کا سانس لیا، مگر یہ دیکھ کر ان کی پریشانی میں اضافہ ہوا کہ اس موقع پر صنف روحانیت سے تعلق رکھنے والے دانشمندوں سمیت تمام لوگوں نے متاثرین کی مدد کے لئے پہنچ کر ہر طرح سے ایثار کیا۔ یہاں بھی پاسداران انقلاب نے سب سے پیش پیش فداکاری کا مظاہرہ کیا تو ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی شکست اور لاچاری کا اظہار کرتے ہوئے سپاہ پاسداران انقلاب کو دہشگرد قرار دے کر اپنے سیاہ دل کو ٹھنڈک پہنچانے کی کوشش کی۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی سکیورٹی فورس پاسداران انقلاب کو خطے میں دہشت گردی کے فروغ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کا الزام عائد کرتے ہوئے دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔ جب سے یہ خبر منظر عام پر آئی ہے، تب سے پوری دنیا کے انصاف پسند لوگ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس مضحکہ خیز بیان کی بھرپور مذمت کر رہے ہیں۔ وہ اسے ٹرمپ کی بوکھلائٹ، بے شعوری اور عاجزی کی علامت قرار دے رہے ہیں۔ واقعاً عاجز انسان بہت ناتواں ہوتا ہے، وہ ہمیشہ دوسروں پر تہمت لگا کر غلبہ حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے،
جیسے امریکہ اور اس کے حواری ایران کے ساتھ یہی کچھ کر رہے ہیں، لیکن شاعر کے بقول:

نورِ حق شمع الہیٰ کو بجھا سکتا ہے کون؟
جس کا حامی ہو خدا اس کو مٹا سکتا ہے کون؟

یہ بھی دیکھیں

مریم نواز ہی وزیراعلیٰ پنجاب کیوں بنیں گی؟

(نسیم حیدر) مسلم لیگ ن کی حکومت بنی تو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا تاج …