جمعہ , 19 اپریل 2024

بیکنگ سوڈا سانس کی بو کیسے دور کرتا ہے؟

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سانس میں بو کسے پسند ہوسکتی ہے؟ یقیناً اس سے پوری شخصیت کا تاثر خراب ہوجاتا ہے۔مگر یہ بو پیدا کیوں ہوتی ہے اور اس کی وجہ کیا ہے؟بنیادی طور پر تمام غذائیں منہ کے اندر ٹکڑوں میں تبدیل ہوتی ہیں اور اگر آپ تیز بو والی غذائیں جیسے لہسن یا پیاز کھاتے ہیں تو دانتوں کی صفائی یا ماؤتھ واش بھی ان کی بو کو عارضی طور پر ہی چھپا پاتے ہیں اور وہ اس وقت تک ختم نہیں ہوتی جب تک یہ غذائیں جسم سے گزر نہ جائیں۔

اگر روزانہ دانتوں کو برش نہ کیا جائے تو خوراک کے اجزاء منہ میں باقی رہ جاتے ہیں، جس سے دانتوں کے درمیان، مسوڑھوں اور زبان پر جراثیموں کی تعداد بڑھنے لگتی ہے جو سانس میں بو کا باعث بنتے ہیں۔زبان پر موجود بیکٹریا سانس میں بو کی بڑی وجہ ہوتے ہیں، اپنی زبان کو ٹوتھ برش یا زبان صاف کرنے والے ٹول سے روزانہ صاف کریں۔

مگر اچھی بات یہ ہے کہ کچن میں موجود ایک عام چیز سے آپ اس سے نجات پاسکتے ہیں اور وہ ہے بیکنگ سوڈا۔بیکنگ سوڈا منہ میں تیزابیت کی سطح کو کنٹرول کرتا ہے جو سانس میں منہ کا باعث بنتی ہے جبکہ بیکٹریا کو مار کر بھی یہ مسئلہ دور کرتا ہے۔

استعمال کا طریقہ
ایک چائے کے چمچ بیکنگ سوڈا کو ایک کپ گرم پانی میں ملائیں، جب بیکنگ سوڈا پانی میں حل ہوجائے تو اسے ماؤتھ واش کے طور پر استعمال کرکے اس سیال سے 30 سیکنڈ تک غرارے کریں۔یہ عمل دن میں 2 بار کریں، بیکنگ سوڈا واٹر منہ میں موجود تمام بیکٹریا کو مارتا ہے جس سے سانس کی بو کے مسئلے سے نجات ملتی ہے۔

اسی طرح ایک چائے کے چمچ نمک، ایک چائے کے چمچ شہد کو ایک کپ گرم پانی میں مکس کریں اور اسے پی لیں، یہ مشروب روزانہ کئی دن تک پینا اس مسئلے کو جڑ سے ختم کردے گا۔ایک اور موثر نسخہ ایک چائے کا چمچ بیکنگ سوڈا اور ایک لیموں کے عرق اور ایک کپ پانی کو ایک بوتل میں ڈال کر اسے ڈھکن سے بندکرکے اچھی طرح ہلائیں، اس کے بعد 2 کھانے کے چمچ محلول کو لیکر اس سے ایک منٹ تک کلیاں کریں اور پھر سادہ پانی سے منہ صاف کرلیں۔

یہ بھی دیکھیں

ڈائری لکھنے سے ذہنی و مدافعتی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

لندن:کمپیوٹرائزڈ اور اسمارٹ موبائل فون کے دور میں اب اگرچہ ڈائریز لکھنے کا رجحان کم …