ہفتہ , 20 اپریل 2024

غزہ میں جمع کردہ ٹیکس کہاں جاتے ہیں؟

فلسطینی وزارت خزانہ کے سیکرٹری عونی الپاشا نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ماہانہ 30 کروڑ شیکل ٹیکسوں کی شکل میں جمع ہوتے ہیں۔ ان میں سے 18 کروڑ شیکل فلسطینی اتھارٹی کو دیے جاتے ہیں جو غزہ میں ملازمین کی تنخواہوں پر صرف کرتی ہے۔ غزہ میں فلسطینی اتھارٹی کے ملازمین اور دیگر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کا حجم 80 ملین شیکل ماہانہ ہے۔ اس کے علاوہ 100 ملین شیکل بیرون ملک فلسطینیوں کے علاج لیے مختص کیے جاتے ہیں۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ایک انٹرویو میں مسٹر پاشا کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کو دینے کے بعد غزہ کی انتظامیہ کے پاس 10 کروڑ 20 لاکھ شیکل بچ جاتے ہیں جو غزہ کے عوام کا حق ہے اور یہ رقم غزہ کے عوام کی بہبودکے لیے صرف کی جاتی ہے۔

غزہ میں سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ برآمدات سے غزہ کی پٹی میں ماہانہ 50 سے 60 ملین شیکل جمع کیے جاتے ہیں۔ اس رقم سے اسکولوں، صحت اور امن وامان کے شعبوں کے ساتھ ساتھ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں ادا کی جاتی ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ غزہ سے سامان کی آمد وترسیل ‘اسدود’ بندرگاہ سے کی جاتی ہے جو صہیونی ریاست کے راستے فلسطین کے دوسرے علاقوں تک پہنچتا ہے۔ مگر صہیونی ریاست اس سامان پر حاصل ہونے والا ٹیکس فلسطینی اتھارٹی کو ادا نہیں کرتی۔

فلسطینی عہدیدار نے مزید کہا کہ غزہ میں جمع ہونے والے ٹیکس اس وقت سے لاگو ہیں جب سے اتھارٹی قائم ہوئی۔ ان ٹیکسوں کو غزہ میں اسپتالوں، صحت، تعلیم، صفائی، زراعت اور دیگر منصوبوں پر صرف کیا جاتا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ کرم ابو سالم کا انتظام فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے غزہ کو منتق کرنے کے بعد ایک مال بردار ٹرک کے تین سے پانچ ہزار شیکل وصول کیے جاتے ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی نے غزہ کی پٹی میں تعلیمی شعبے پر 20 سے 25 ہزار شیکل ٹیکس عاید کیا گیا ہے۔

عوام کی سہولیات کے لیے اقدامات
عونی پاشا نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ غزہ میں محکمہ خزانہ نے عوام پر معاشی بوجھ کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ غزہ میں کارخانوں، صنعتوں ، کمپنیوں اور خام مواد کی فراہمی میں سرگرم فرموں کے حوالے سے بھی اقدامات کیے ہیں۔

حکومت نے غزہ میں گاڑیوں پر عاید کردہ ٹیکس میں 90 فی صد چھوٹ دے دی ہے۔ پرائیویٹ گاڑیوں پر اور بچوں‌ کے کھلونوں پرانکم ٹیکس میں 75 فی صد کمی کی گئی ہے جب کہ چار سیٹر گاڑیوں پر ٹیکس کی 80 فی صد کمی کی گئی ہے۔انہوں‌ نے کہا کہ حج وعمرہ سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں کو ٹیکسوں میں 50 فی صد کمی کی گئی ہے۔پرنٹنگ کے شعبے میں ٹیکسوں میں‌ کمی کی گئی ہے اور منافع بخش اداروں پر لاگو انکم ٹیکس 15 سے 20 فی صد کم کیا گیا۔بشکریہ مرکز اطلاعات فلسطین

یہ بھی دیکھیں

مریم نواز ہی وزیراعلیٰ پنجاب کیوں بنیں گی؟

(نسیم حیدر) مسلم لیگ ن کی حکومت بنی تو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا تاج …