جمعہ , 19 اپریل 2024

ایران کسی بھی قسم کی سازش کے مقابلے میں خاموش نہیں رہے گا، صدر روحانی

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک)ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے امریکہ کی جانب سے ایرانی تیل کے خریدار ملکوں کو چھوٹ نہ دیئے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی ایرانی حکام تیل کی فروخت نہیں روک سکتے اور اسلامی جمہوریہ ایران اپنے تیل کی فروخت جاری رکھےگا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرڈاکٹر حسن روحانی نے صوبہ کرمانشاہ میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کی افتتاحی تقریب سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ ایران کی کسی سے دشمنی نہیں ہے مگر وہ کسی بھی قسم کی سازش کے مقابلے میں خاموش نہیں رہے گا۔انھوں نے کہا کہ ایرانی قوم کی قوت و توانائی اور فداکاری و جانثاری کا جذبہ امریکیوں کے تصور سے کہیں زیادہ ہے اور ایران، اپنی استقامت کا مظاہرہ کر کے دشمنوں اور سازشوں کا جواب دیتا ہے۔

صدر مملکت نے ایران کے تیرہ صوبوں میں شروع کئے جانے والے ترقیاتی منصوبوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے حالات میں کہ دشمنوں کی دشمنی عروج پر ہے اور ان کی جانب سے ناروا اور غلط باتوں کا سلسلہ جاری ہے، کسی بھی منصوبے پر عمل درآمد دشمنوں پر کاری ضرب ہے۔

دریں اثنا ایران کے وزیر پٹرولیم بیژن نامدار زنگنہ نے تہران میں تیل و گیس اور پٹروکیمیل کی چوبیسویں بین الاقوامی نمائش کی افتتاحی تقریب میں کہا ہے کہ ایرانی تیل کی برآمدات کو صفر پر پہنچانا اگرچہ امریکہ اور ایران کے دو پڑوسی ملکوں کی آرزو ہے تاہم ان کی یہ آرزو کبھی پوری نہیں ہو سکے گی۔ انھوں نے کہا کہ ایران علاقے میں کسی بھی ملک کا دشمن نہیں ہے مگر ایران کے دو پڑوسی ممالک اپنے بیانات اور تیل پیدا کرنے کی اپنی توانائی کو بڑھا چڑھا کر پیش کر کے منڈی میں ایرانی تیل کی کمی کو پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایران کے وزیر پٹرولیم نے کہا کہ ہر تجزیہ نگار اس بات کو بخوبی جانتا اور سمجھتا ہے کہ ایران کے یہ دونوں پڑوسی ممالک اپنی پیداواری توانائی اور تیل کے ذخائر زیادہ بڑھا چڑھا کر پیش کر رہے ہیں، اس لئے نمائشی اقدامات اور نفسیاتی فضا سازگار بنا کر ایرانی تیل کے خلا کو، پر نہیں کیا جا سکتا۔بیژن نامدار زنگنہ نے کہا کہ ایران نے تیل کو کبھی سیاسی ہتھکنڈے کے طور پر استعمال نہیں کیا اور جو ملک بھی تیل کو سیاسی حربے کے طور پر استعمال کرے گا اسے نتائج بھی بھگتنا پڑیں گے۔انھوں نے تیل پیدا اور برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم اوپیک کے مستقبل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران ماضی سے ہی غیر اوپیک اور اوپیک کے رکن ملکوں کے ساتھ تعاون کا خواہاں رہا ہے لیکن جو رکن ممالک تیل کو ہتھیار بنا کر اوپیک کے دو بانی ملکوں کے خلاف اقدام کر رہے ہیں وہ در اصل اس عالمی تنظیم کا گلا گھونٹ رہے ہیں۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …