جمعہ , 19 اپریل 2024

لاہور ہائیکورٹ کی ڈیڑھ سو سالہ تاریخ میں اردو زبان میں پہلا فیصلہ جاری

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی ہائیکورٹ نے اپنی ڈیڑھ سو سالہ تاریخ میں اردو زبان میں پہلا فیصلہ جاری کردیا، غیر مستند نسخوں کی اشاعت کے خلاف درخواست پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے عدالت نے فوری طور پر ایسے نسخے ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے قرآن پاک کے غیر مستند نسخوں کی اشاعت کے خلاف درخواست پر فیصلہ جاری کردیا، یہ لاہور ہائیکورٹ کی تاریخ میں اردو زبان میں جاری کیا جانے والا پہلا فیصلہ ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے مذکورہ درخواست پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ تحریف شدہ اور غیر مستند قرآن پاک کے نسخے فوری طور پر ضبط کیے جائیں۔ ایسے نسخوں کی اشاعت کی کڑی نگرانی کی جائے۔

عدالت نے حکم جاری کیا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں ضلع و تحصیل میں مستند نسخے کی دستیابی یقینی بنائیں۔ مستند نسخے قرآن پاک کی اشاعت میں درستگی کے لیے استعمال کیا جائے۔عدالت نے اپنے حکم میں مزید کہا کہ حکومت قرآن بورڈ کے مجاز ناشرین کو ہی قرآن مجید کی اشاعت کی اجازت دے۔ ناشرین قرآن پاک اور دینی کتب کو کوڈ نمبر دیں جس سے ان کے مستند ہونے کو یقینی بنایا جا سکے، قرآن پاک کے ہر صفحہ پر ناشر اور کمپنی کا نام موجود ہونا چاہیئے۔

لاہور ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ ممنوعہ مذہبی مواد رکھنے والی ویب سائٹس کو بند کرنے کے لیے پیمرا اور پی ٹی اے بھی اقدامات کرے۔ پی ٹی اے کے پاس رجسٹرڈ ہونے والی ویب سائٹس کو ہی قرآن پاک یا دینی کتب کو آن لائن دکھانے کی اجازت ہوگی۔عدالت نے حکم دیا کہ غیر رجسٹرڈ ویب سائٹس کو فوری بند کر دیا جائے۔ حکومت مستند ویب سائٹس کے حوالے سے عوام کو آگاہی دے اور قرآن بورڈ سے منظور شدہ نسخہ ہی گوگل، ایپ اسٹور، اور پلے اسٹور میں دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …