ہفتہ , 20 اپریل 2024

اسرائیل کی فلسطینی رہنماؤں کو قتل کی دھمکی

یروشلم (مانیٹرنگ ڈیسک)غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے ایک بار پھر فلسطینی رہنماؤں کو قتل کرانے کی دھمکی دی ہے۔ فلسطینی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی کابنیہ کے اجلاس کے دوران صہیونی حکومت کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ فلسطینی مجاہدین کو سرکوب کرنے کے لیے اسرائیل ایک بار پھر فلسطینی رہنماؤں کے قتل کی پالیسی اپنائے گا۔ نیتن یاہو نے کہا کہ غزہ پر حملے جاری ہیں اور اس علاقے میں لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ نتن یاہو نے غزہ کی سرحدوں پر تعینات اسرائیلی توپ خانے کو مکمل تیار رہنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل غزہ پر مزید شدید حملے کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

دوسری جانب صیہونی ذرائع نے بتایا ہے کہ اگر اسرائیل اور حماس کے درمیان کوئی سمجھوتہ نہ ہوا تو آئندہ چند روز کے دوران غزہ میں دوبارہ جنگ شروع ہو سکتی ہے۔ فلسطینی کی مزاحمتی قوتوں اور اسرائیل کے درمیان تازہ جھڑپیں، جمعے کی رات غزہ کے رہائشی علاقوں پر اسرائیل کے فضائی حملوں سے شروع ہوئی تھیں اور مزاحمتی قوتوں کے منہ توڑ جواب کے بعد بند ہو گئیں۔ فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی تازہ جارحیت میں کم سے اکتیس فلسطینی شہید اور ایک سو پچھتر زخمی ہوئے ہیں۔

درایں اثنا حماس کے ترجمان نے میزائل حملوں کو صیہونی دشمن کی جارحیت کا مقابلہ کرنے اور اس کے جرائم کو روکنے کا واحد آپشن قرار دیا ہے۔حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع کا کہنا ہے کہ ان کی تنظیم فلسطینی قوم کے شہیدوں کا خون رائیگان جانے نہیں دے گی۔

ادھر اسرائیل کے اخبار یدیعوت احارونوت نے صیہونی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ غزہ سے تقریبا سات سو راکٹ اور میزائل اسرائیل پر فائر کے گئے جس کے نتیجے میں صیہونی حکومت کو کافی نقصان پہنچا ہے اور پانچ صیہونی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔ صہیونی اخبار نے غزہ کے مقابلے میں اسرائیل کی کمزوری کا اعتراف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ تین روز کی جھڑپوں کے بعد آخرکار تل ابیب کو حماس اور دیگر فلسطینی گروہوں کی شرائط ماننا ہی پڑیں۔

ایک اور صیہونی ویب سائٹ صفر چار صفر چار کے مطابق غزہ کے خلاف اسرائیلی حملوں کی مدت میں کمی سے نشاندہی ہوتی ہے کہ اسرائیل کو ناکامی کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آیا۔ قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ اور مصر کی وساطت سے فلسطین کی مزاحمتی قوتوں اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی طے پا گئی ہے اور اس پر پیر کی صبح سے عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …