جمعرات , 25 اپریل 2024

مصر میں مردہ قرار دے کر دفن کیا گیا شخص گھر آپہنچا

قاہرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) مصر میں مردہ قراردے کر دفن کیا گیا شخص تیسرے روز گھرآپہنچا، جسے دیکھ کر اہل خانہ حیران ہوگئے، دفن کیاگیا شخص قاہرہ کے علاقے سے گم ہونے والے 30سالہ رمضان علالدین کا ہم شکل تھا۔تفصیلات کے مطابق مصرمیں ایک شہری گذشتہ دنوں اچانک لاپتا ہوگیا، اہل خانہ نے اس کی تلاش کی مگر وہ نہ ملا۔ پولیس کو دریائے نیل سے ایک شخص کی لاش ملی، جو جنوبی قاہرہ کے علاقے حلوان کی عرب غنیم کالونی سے گم ہونے والے 30 سالہ رمضان علاالدین کا ہم شکل تھا۔

مردہ شخص کی شناخت رمضان علا الدین کے طورپر کی گئی اور اس کے ورثا نے لاش دفن بھی کردی، تدفین کے تین دن بعد جب اہل خانہ مسلسل تعزیت میں مصروف تھے کہ رمضان اچانک گھرآپہنچا۔عرب ٹی وی کے مطابق دریائے نیل سے جس شخص کی لاش ملی ، اس میں وہی علامات تھیں جو رمضان کی شناخت کا حصہ ہوسکتی ہیں۔ مثلا اس کے سینے میں جلن کا واضح نشان ہے۔ مردہ شخص کے سینے پر بھی وہی نشان تھا اور لمبائی بھی اتنی ہی تھی تاہم چہرے کی شناخت مشکل ہو رہی تھی۔

رمضان علا الدین کے اہل خانہ صدمے سے نڈھال تھے کہ اس نے اچانک گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا، اس نے اپنے گھر والوں کو بتایا کہ وہ زندہ اور عافیت سے ہے، وہ اہلیہ سے جھگڑے کے بعد کسی کو بتائے بغیر کام کے لیے اسکندریہ چلا گیا تھا۔جس کے بعد کسی دوست نے بتایا کہ گاؤں میں اسے مردہ قرار دے جا چکا ہے، بعض اخبارات میں بھی میرے نام کے ساتھ ایک مردہ شخص کی لاش دکھائی گئی تھی۔ میں اسکندریہ کچھ عرصہ کام کاج کرنا چاہتا تھا کہ اپنے بارے میں حیران کن خبر سن کر گھرلوٹ آیا۔

اہل خانہ کو اس کی باتوں پر یقین نہیں ہو رہا تھا بلکہ بعض نے تو یہ سمجھا کہ ان کے سامنے رمضان علا الدین کا ہم شکل کوئی جن یا بھوت ہے، وہ اس سے باربار سوال جواب کرتے اور ماضی کے بارے میں کریدتے۔اگرچہ اہل خانہ کو اپنے گم شدہ فرد کی واپسی کی خوشی تو تھی ان کے لیے پریشانی یہ بن گئی کہ مردہ قراردے گئے شخص کو اب سرکاری ریکارڈ میں دوبارہ کیسے زندہ قرار دلوایا جائے۔

پراسیکیوٹر جنرل نے رمضان اور اس کے اہل خانہ پر سرکاری ریکارڈ میں جعل سازی کا الزام عائد کیا ہے، عدالت نے دفن کیے گئے شخص کا بھی پوسٹ مارٹم کرنے کرکے اس کی شناخت کا حکم دیا ہے۔رمضان کی ماں نے بتایا کہ میں اپنے شوہر کے ساتھ اپنی بجلی کے سامان کی دکان پر بیٹھی تھی کہ ایک نقاب پوش شخص نے میرا ہاتھ پکڑ کر زور زور سے ہنسنا شروع ہوگیا۔ اس وقت مجھے پتا چلا یہ تو میرا گم شدہ بیٹا ہے، میں حیران و پریشان تھی اور مجھے ایسے لگ رہا تھا کہ قیامت آگئی اور میرے آس پاس لوگ مردے ہیں جو دوبارہ زندہ ہوگئے ہیں۔

یہ بھی دیکھیں

10 جملوں میں لکھے حروف کو کم وقت میں گننے کا ریکارڈ

اربد: ایک اردنی شخص نے اپنی ریاضی کی بھرپور صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے …