ہفتہ , 20 اپریل 2024

مشترکہ ایٹمی معاہدے کی بعض شقوں سے ایران کے خارج ہونے کا ذمہ دار امریکہ

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک)مشترکہ ایٹمی معاہدے میں امریکی مذاکراتی ٹیم کے رکن ریچارڈ نیفیو نے کہا ہے کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے کی بعض شقوں سے ایران کے خارج ہونے کا ذمہ دار امریکہ ہے۔اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل نے حال ہی میں ایک بیان میں گروپ 1+4 کو مشترکہ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے سلسلے میں 60 روزکی مہلت دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوگيا ہے لہذا معاہدے سے کسی ایک فریق کے خارج ہونے کی صورت ميں ایران بھی معاہدے کی بعض شقوں سے خارج ہورہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر اور اعلی سلامتی کونسل کے سربراہ حسن روحانی نے اپنے ایک خط کے ذریعہ ایران کے اس اہم اور قانونی فیصلے سے جرمنی، برطانیہ، روس اور چين کے سربراہان کو آگاہ کردیا ہے۔

اسی سلسلے میں مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں مشترکہ ایٹمی معاہدے میں امریکی ٹیم کے رکن ریچارڈ نیفیون نے کہا ہے کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے سے ایران کا خارج ہونا معاہدے کی روح کے مطابق ہے کیونکہ معاہدے کے مطابق اگر کوئی ایک یا چند فریق معاہدے سے خارج ہوجائیں تو ایران کو بھی معاہدے سے خارج ہونے کا حق حاصل ہے لہذا مشترکہ ایٹمی معاہدے سے ایران کا خارج ہونا معاہدے کے قوانین کے مطابق ہے اور ایران کے اس اقدام کا ذمہ دار خود امریکہ ہے۔

امریکہ کے معاہدے سے خارج ہونے اور ایران کے خلاف دوبار پابندیاں عائد کرنے اور ایران کی طرف سے یورپی ممالک کو 60 دن کی مہلت اور الٹی مٹیٹم کے سوال کے جواب میں ریچارڈ نیفیو نے کہا کہ ایران نے معاہدے کی کلیدی شقوں سے خارج ہونے کا اعلان کیا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ایران اپنے فیصلوں اور یورینیم کی افزودگی کے اقدام میں سنجیدہ ہےاور اس ساری صورتحال کا ذمہ دار امریکہ ہے۔

ریچارڈ نیفیو نے کہا کہ میں اس بات سےمطمئن ہوں کہ اگر مشترکہ ایٹمی معاہدے کے ذریعہ ایران اپنے اقتصادی اور قومی مفادات تک نہ پہنچ سکا تو وہ بھی معاہدے سے خارج ہوجائےگا اور ممکن ہے آئندہ چند ماہ کے دوران مشترکہ ایٹمی معاہدہ بالکل ختم ہوجائے۔

واضح رہے کہ امریکہ کے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہونے اور ایران پر دوبارہ اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے جواب میں ایران نے بھی مشترکہ ایٹمی معاہدے کی بعض شقوں سے خارج ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مشترکہ ایٹمی معاہدے میں شامل یورپی ممالک نے 60 دنوں میں اپنے وعدوں پر عمل نہ کیا تو ایران بتدریج معاہدے سے خارج ہوجائےگا اگر معاہدے میں شامل فریقوں نے اپنے وعدوں پر عمل کیا تو ایران مشترکہ ایٹمی معاہدے پر باقی رہےگا۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …