ہفتہ , 20 اپریل 2024

پسندیدہ غذا بھی انسانی صحت کے لیے تباہ کن

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جب بات کی صحت کی ہو تو تمباکو نوشی کو تباہ کن سمجھا جاتا ہے جو کہ کینسر، امراض قلب، نظام تنفس کے مسائل اور دیگر کا خطرہ بڑھاتی ہے۔مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ آج کل ہر ایک کی پسندیدہ مخصوص غذا صحت کے لیے تمباکو نوشی سے بھی زیادہ تباہ کن ثابت ہوتی ہے۔جی ہاں واقعی یہ بات 195 ممالک کے افراد پر ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

امریکا کے انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ میٹرکس اینڈ ایوولیشن کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ناقص معیار کی غذا کا استعمال تمباکو نوشی سے زیادہ اموات کا باعث بن رہا ہے۔درحقیقت فاسٹ یا جنک فوڈ کا شوق زندگی کی مدت کم کرتا ہے جبکہ صحت کے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ جنک فوڈ جیسے چپس، سافٹ ڈرنکس، برگر اور دیگر کو کھانا معمول بنانا انسانوں کو درپیش چند بڑے خطرات میں سے ایک ہے خصوصاً صحت مند زندگی ایک خواب بن جاتی ہے۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اس طرح کی غذا میں غذائی اجزا کی کمی ہوتی ہے اور ان کا استعمال ترک کرکے سالانہ ایک کروڑ 10 لاکھ اموات کو آسانی سے روکا جاسکتا ہے۔

یہ اعدادوشمار تمباکو نوشی سے ہونے والی اموات سے زیادہ ہیں، کیونکہ سیگریٹ پینے سے سالانہ 80 لاکھ اموات ہوتی ہیں۔درحقیقت جنک فوڈ کے استعمال سے ہائی بلڈ پریشر کے نتیجے میں ہونے والی اموات ایک کروڑ 10 لاکھ سے زائد ہیں۔محققین نے بتایا کہ جنک فوڈ کے استعمال سے ہونے والی 22 فیصد افراد کی عمریں 70 سال سے کم ہوتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سبزیوں اور غذائی اجزا کو خوراک سے نکال کر ان کی جگہ فاسٹ فوڈ کو دینا ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، ہارٹ اٹیک اور فالج سمیت دیگر جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے۔تحقیق میں مشورہ دیا گیا کہ فاسٹ فوڈ کی جگہ صحت بخش غذا جیسے اجناس اور سبزیوں کو دینا لمبی اور صحت مند زندگی کے حصول میں مدد دے سکتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ امیر ممالک میں لوگوں کے اندر صحت کے لیے نقصان دہ غذاؤں کے استعمال کا رجحان زیادہ پایا جاتا ہے ، وہاں لوگ زیادہ گوشت اور پراسیس غذائیں کھانے کے عادی ہوتے ہیں جبکہ سبزیاں، پھل اور اجناس کو نظرانداز کیا جاتا ہے۔محققین کے مطابق دنیا بھر میں جنک فوڈ کے ساتھ سافٹ ڈرنکس کے استعمال کی شرح بھی بہت زیادہ بڑھ چکی ہے جس کے نتیجے میں ذیابیطس ایک وبا کی طرح پھیل رہی ہے۔

یہ بھی دیکھیں

ڈائری لکھنے سے ذہنی و مدافعتی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

لندن:کمپیوٹرائزڈ اور اسمارٹ موبائل فون کے دور میں اب اگرچہ ڈائریز لکھنے کا رجحان کم …