ہفتہ , 20 اپریل 2024

بچوں سے متعلق وہ باتیں جو استادکو ضرور بتائی جائیں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جب تربیت اور پڑھائی کی بات آئے تو بچوں کے اساتذہ اس حوالے سے خوب مہارت رکھتے ہیں، مگر وہ بچوں کے بارے میں کبھی بھی والدین سے زیادہ نہیں جانتے۔ لہٰذا بطور والدین یہاں آپ پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ آپ استاد کو اپنے بچوں سے متعلق ان باتوں سے آگاہ رکھیں جو بچوں کی اسکول میں کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد کرسکتی ہیں۔

اگر بچے کے والدین اور اساتذہ مل کر کام کریں تو بچے کی کارکردگی میں زبردست بہتری آسکتی ہے۔ نئے اسکول میں بچے کو داخلے کے ساتھ ہی ٹیچر کے ساتھ بات چیت کرنا بہتر رہتا ہے تاکہ انہیں یہ سمجھنے میں مدد ملے کہ آپ کے بچے کو کہاں کہاں ٹیچر کا تعاون اور مدد درکار ہے۔ہم یہاں آپ کو وہ 6 باتیں بتاتے ہیں جو آپ کو لازمی طور پر اپنے بچوں سے متعلق ٹیچر کو بتانی چاہئیں۔

صحت سے متعلق مسائل یا خاص حالات
اگر آپ کے بچے کو صحت سے متعلق کسی بھی قسم کے خاص مسائل کا سامنا ہے تو پھر اس کے کلاس ٹیچر کو اس بارے میں اطلاع دینا ضروری ہے۔ کیونکہ جب ایک استاد بچے کی صحت سے متعلق حالات سے واقف ہوگا تو کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعے سے بچا جاسکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اگر بچے کو کسی قسم کی خصوصی طبی معاونت کی ضرورت ہے تو اس حوالے سے بھی ٹیچر کو آگاہ رکھیں۔

گھریلو مسائل
اگر آپ کے گھریلو معاملات کسی قسم کے تناؤ کا شکار ہیں جو آپ کے بچے کے رویوں کو متاثر کرسکتا ہے تو ہر حال میں ٹیچر کو ان حالات سے مطلع کریں۔ حتیٰ کہ اگر آپ کا بچہ بہتر انداز میں صورتحال کو سنبھال رہا ہو تو بھی اسکول انتظامیہ کو ان معاملات سے آگاہ رکھیں۔

بچے کی شخصیت
ہر بچہ اپنی مخصوص شخصیت رکھتا ہے۔ اگر ٹیچر آپ کے بچے کی شخصیت کے پہلوؤں کے بارے میں پہلے سے جانتا ہوگا تو وہ آپ کے بچے کو ہر معاملے میں بہتر انداز میں رہنمائی اور مدد کرسکے گا۔

بچہ کہاں پختہ اور کہاں کمزور ہے؟
آپ کا بیٹا ریاضی میں بہت اچھا ہوسکتا ہے مگر ممکن ہے کہ انگریزی میں اسے مشکلات پیش آتی ہوں۔ اسی طرح آپ کی بیٹی انگلش کا ہوم ورک تو شوق سے کرتی ہو مگر ممکن ہے کہ سائنس اسے بھاتی نہ ہو۔ یہ تمام باتیں ان کے ٹیچرز کو بتائیے۔ ایسا کرنے سے ٹیچر بچے کی کمزوریوں پر زیادہ توجہ دے گا تاکہ تمام مضامین میں کارکردگی کو بہتر بنایا جاسکے۔

بچے میں سیکھنے کا عمل کس نوعیت کا ہے؟
والدین چونکہ اپنے بچے کی ابتدائی تعلیم اور تربیت کرتے وقت اچھا خاصا وقت اپنے بچے کے ساتھ گزار چکے ہوتے ہیں اس لیے والد یا والدہ کو یہ بہتر اندازہ ہوجاتا ہے کہ ان کے بچے میں سیکھنے کا عمل کس نوعیت کا ہے۔ آیا آپ کا بچہ ہینڈ ایکٹیوٹی (اپنے ہاتھوں سے کی جانے والی سرگرمی) کے ذریعے تیزی سے سیکھتا ہے یا پھر ویڈیوز کے ذریعے، بچے کو اسکول بھیجنے سے قبل اس کے ٹیچر کو ان باتوں کے بارے میں بتائیے۔

بچے کی دلچسپی کا محور
اگر آپ کے بچے میں پینٹنگ کی خداداد صلاحیت ہے یا پھر اگر وہ کسی فن کی تربیت رکھتا ہے تو اس بارے میں اس کے ٹیچر کو ضرور بتائیے۔ آپ کے بچے کے پسندیدہ مشاغل کے بارے میں ٹیچر کو پتہ ہوگا تو انہیں اسکول میں موجود دیگر ایسے افراد یا بچوں سے ملانے میں مدد ملے گی جو ان مشاغل یا سرگرمیوں میں دلچسپی رکھتے ہوں یا پھر آپ کے بچے کی رہنمائی کرسکتے ہوں۔

یہ بھی دیکھیں

ڈائری لکھنے سے ذہنی و مدافعتی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

لندن:کمپیوٹرائزڈ اور اسمارٹ موبائل فون کے دور میں اب اگرچہ ڈائریز لکھنے کا رجحان کم …