جمعہ , 19 اپریل 2024

سعودی اتحاد کے حامی ممالک جارحیت کا جواب دہ ہیں، سید عباس موسوی

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک)ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے یمن کے دارالحکومت صنعا میں رہائشی مکانات پر سعودی اتحاد کی بمباری کی شدید مذمت کی ہے۔جمعرات کی شام سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کے دارالحکومت صنعا میں رہائشی مکانات پر وحشیانہ طریقے سے بمباری کی جس میں ایک ہی کنبے کے چھے افراد شہید ہو گئے جن میں چار بچے شامل ہیں جبکہ اس جارحیت میں ستائیس بچے، سترہ عورتیں اور دسیوں دیگر عام شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران نے سعودی قیادت میں فوجی اتحاد کی جانب سے ماہ مبارک رمضان مین یمن کے دارالحکومت صنعا کے رہائشی علاقوں پر اس فضائی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور شہید ہونے والوں کے لواحقین اور اسی طرح زخمیوں سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران عالمی اداروں اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظمیوں سے اس بات کا خواہاں ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں پر عمل کریں اور یمنی عوام پر سعودی اتحاد کی جارحیت بند کرانے کی کوشش کریں۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یمن پر جارحیت کرنے والوں کے حامی ممالک انھیں مہلک ہتھیار فراہم کرکے مظلوم یمنی عوام کے قتل عام میں برابر کے شریک ہیں جنہیں جوابدہ ہونا پڑے گا۔

سید عباس موسوی نے کہا کہ انسانی حقوق کے نام نہاد علمبردار نہ صرف یمن پر مسلط کردہ جنگ پر خاموش ہیں بلکہ وہ جارحیت کرنے والوں کو مہلک ہتھیار بھی فراہم کر رہے ہیں۔حد تو یہ ہو گئی ہے کہ سعودی اتحاد نے صنعا میں رہائشی علاقے پر جارحانہ حملہ کرتے ہوئے اس بات کا دعوی کیا ہے کہ یہ حملہ غلطی سے ہوا ہے۔

سعودی اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے جمعے کے روز کہا ہے کہ مشترکہ فوجی کمان نے اس حملے کے سلسلے میں تحقیقات و جائزے کے لئے ایک ٹیم تشکیل دے کر غلطی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے اس مسئلے کو اس کے حوالے کر دیا ہے۔اس سے قبل سعودی اتحاد نے دعوی کیا تھا کہ صنعا پر حملے میں فوجی اہداف اور جبل عطان میں انصاراللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

دوسری جانب سعودی اتحاد کے فوجیوں نے جمعے کے روز بھی صوبے الحدیدہ کے علاقے الفازہ پر آٹھ کتیوشا میزائل اور دس مارٹر گولے داغے۔المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق یمن کے فوجی ذرائع کا بھی کہنا ہے کہ سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے مغربی یمن کے صوبے حجہ میں مستبا کے علاقے پر دو بار حملے کئے۔ ابھی ان حملوں میں ممکنہ نقصان کے بارے میں رورٹ موصول نہیں ہوئی ہے۔

ادھر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جنوبی سعودی عرب کے صوبے جیزان کے علاقے جحفان کے مشرق میں سعودی اتحاد کے فوجیوں کی پیش قدمی کو ناکام بنا دیا۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ سعودی اتحاد کے ان فوجیوں کو اس جارح اتحاد کی فضائیہ کی بھرپور مدد و حمایت حاصل تھی۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے۔

سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کردیا ہے لیکن اس کے باوجود سعودی عرب یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہو گیا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

صہیونی وحشیانہ حملوں نے مغربی تہذیب و تمدن کے چہرے سے نقاب اتار دیا،آیت اللہ سید علی خامنہ ای

تہران:بسیجیوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کہا کہ طوفان …