جمعرات , 18 اپریل 2024

پشاور میں دکان دار کو وزیر اعظم کے لیے اژدھا کی کھال کی چپلیں بنانا مہنگا پڑگیا

پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) پشاور میں دکان دار کو وزیر اعظم کے لیے اژدھا کی کھال کی چپلیں بنانا مہنگا پڑگیا، وائلڈ لائف نے چھاپہ مار کر چپلیں تحویل میں لیتے ہوئے ایک کاریگر کو حراست میں لے لیا۔پشاور کے نمک منڈی بازار میں اژدھا کی کھال سے بنی پشاوری چپل کی دکان پر محکمہ وائلڈ لائف نے چھاپہ مار کر اژدھے کی کھال سے بنائی گئیں چپلیں تحویل میں لے لیں۔

ڈی ایف او پشاور عبد الحلیم خان کی ٹیم گاہک بن کر دکان دار کے پاس اژدھا سے بنی چپل خریدنے گئی اس دوران دکان دار نے چپلوں کی قیمت 40 ہزار روپے فی جوڑی لگائی۔ دکان دار نے دعویٰ کیا کہ چیل وزیر اعظم کے لیے بنائی ہیں جس میں اژدھا کی استعمال کی ہے۔ بعدازاں ٹیم نے اپنی شناخت ظاہر کرتے ہوئے دکان دار کے خلاف کارروائی شروع کردی۔

ڈی ایف او پشاور عبد الحلیم خان کے مطابق دکان دار کے خلاف کارروائی وائلڈ لائف ایکٹ کے تحت کی گئی، جوتے لیباٹری میں چیک کیے جائیں گے جس کے بعد مزید کارروائی ہوگی اس دوران ایک کاریگر کو حراست میں لیا گیا۔دکان کے مالک چاچا نورالدین نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا تھا کہ اسے عمران خان کے ایک پرستار نے امریکا سے اژدھے کی کھال بھجوائی تھی جس سے اس نے وزیر اعظم کے لیے جوتے بنائے ہیں۔

یہ بات قابل غور ہے کہ امریکا سے اژدھے کی کھال پشاور کیسے پہنچ گئی؟ ائیر پورٹ پر کیسے آئی؟ حکام نے کارروائی کیوں نہیں کی ؟ یا پھر محض شہرت کے لیے دکان دار نے یہ سب کچھ کیا۔

یہ بھی دیکھیں

حماس کے خلاف جنگ میں اسرائیل کو 53 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، صہیونی مرکزی بینک

یروشلم:صہیونی مرکزی بینک نے طوفان الاقصی کے بعد ہونے والے معاشی نقصانات کے بارے میں …