بدھ , 24 اپریل 2024

ایرانی قوم اسلامی ، انسانی اور اخلاقی اصولوں پر گامزن ہے،جواد ظریف

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک)اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ محمد جواد ظریف نے تہران میں جرمنی کے وزیر خارجہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران جنگ کے خلاف ہے، اگرایران کے خلاف جنگ مسلط کی گئی تو اس کا اختتام جنگ کا آغاز کرنے والے کے ہاتھ میں نہیں ہوگا۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ محمد جواد ظریف نے تہران میں جرمنی کے وزیر خارجہ ہایکوماس کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران جنگ کے خلاف ہے، اگرایران کے خلاف جنگ مسلط کی گئی تو اس کا اختتام جنگ کا آغاز کرنے والے کے ہاتھ میں نہیں ہوگا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے ایران کے خلاف امریکی اقتصادی جنگ کو علاقائی اور عالمی سطح پر خطرناک قراردیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوکر ایرانی عوام کے مفادات کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے جس کے عالمی اور علاقائی سطح پر سنگین اور خطرناک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔

محمد جواد ظریف نے کہا کہ ایران نے عملی طور پر ثابت کردیا ہے کہ ایران بین الاقوامی قوانین پر پابند ہے اور ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کی تائيد کے بارے میں بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی ایک درجن سے زائد رپورٹیں اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

ظریف نے کہا کہ ایران پر جنگ مسلط کرنے والا ملک جنگ کو ختم کرنے والا نہیں ہوگا۔ ہم جنگ کے خواہاں نہیں ، ایرانی قوم اسلامی ، انسانی اور اخلاقی اصولوں پر گامزن ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ کیا امریکہ اور یورپی ممالک نے مشترکہ ایٹمی معاہدے عمل کیا ہے؟ کہ وہ نئے مذاکرت کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ مشترکہ ایٹمی معاہدہ بھی دو سال کے مذاکرات کے نتیجے میں وجود میں آیا تھا کیا امریکہ اور یورپی ممالک نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کو عملی جامہ پہنا دیا جس کے بعد ان سے نئےمذاکرات کئے جائیں۔

ظریف نے کہا کہ انھیں پہلے ثابت کرنا چاہیے کہ امریکہ کے ساتھ معاہدے اور مذاکرات کا کوئی فائدہ ہے۔ کیا ایران نے صدام کو ہتھیار فراہم کئے؟ کیا ایران نے داعش کو تشکیل دیا؟ کیا ایران نے لبنان کے وزير اعظم کو گرفتار کیا؟ کیا ایران نے جولان اور بیت المقدس کو کسی کو بخشا ہے؟ کیا ایران ، لیبیا اور سوڈان میں فتنہ برپا کئے ہوئے ہے؟ ظریف نے کہا کہ سعودی عرب نے امریکی سرپرستی میں داعش اور دیگر وہابی دہشت گردوں تنظیموں کو ہتھیار فراہم کئے، سعودی عرب نے لبنان کے وزیر اعظم سعد حریری کو کئی دنوں کو قید میں رکھا ہے، سعودی عرب، عربی اور غیر عربی ممالک میں دہشت گردی اور فتنہ کو فروغ دے رہا ہے اور امریکہ و اسرائیل ، سعودی عرب کی حمایت اور پشتپناہی کررہے ہیں۔

یہ بھی دیکھیں

ترک صدر اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیدیا

انقرہ:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیا ہے۔ترکی …