جمعہ , 19 اپریل 2024

متکلّم آنکھیں

(تحریر: بنت الہدی)

وہ روشن آنکھیں جو حق رسیدی کے تاوان میں__ نوچ لی گئیں
شجاعت و دلیری آج بھی ان سیاہ پتلیوں کی رونق ہیں
ان بےباک آنکھوں کی چمک اور ان سے جھانکتی بےقراری__
ماوں کے دل ٹھنڈے کر دیتی ہے
اپنے دشمن کی نگاہوں میں شکست کا تیر پیوست کرنے والی متبسم آنکھیں
کسی بچے کی ہو ممکن نہیں۔۔۔
یہ بےخوف آنکھیں اپنی عمر سے کہیں زیادہ آگے کے مناظر دیکھ چکی ہیں
یہی وہ خوش نصیب آنکھیں ہیں جنہیں وہ بشارت دی جاچکی ہے
جسے پانے کے لئے جوان و بزرگ مصلیٰ عبادت پر مناجات و گریہ کرتے ہیں

یہ متکلم آنکھیں بتلاتی ہیں
کہ یہ اس فرقے سے وابستہ ہیں
جہاں مائیں بچوں کو بوڑھا جنتی ہیں!
ان کے حصے میں بچپن نہیں آتا
انہیں شعور کی ڈوری سے جھولے جھولائے جاتے ہیں
اچھلنے، کودنے، کھیلنے کا وقت
گلی، محلے، سڑکوں پر مزاحمت و مقاومت میں گزرتا ہے
ان کی اٹھکھیلیاں ظالم کو للکارنا ہے___

ظلم و بربریت کے خلاف ہونے والے احتجاج ان آنکھوں میں دیکھے جاسکتے ہیں
ان کے ناز و نخرے نہیں صرف جنازے اٹھائے جاتے ہیں_!
یہ وہ شرارتی آنکھیں ہیں، جن پر بوسے محبت میں نہیں__
جنازوں پر تعزیت میں دیئے جاتے ہیں__
یہ بہشتی آنکھیں___
دشت ظلمت میں کھلنے والا وہ پھول ہے،
جو اپنی بہار کو پہنچنے سے قبل ہی مسل دیا جاتا ہے۔۔!

یہ بھی دیکھیں

مریم نواز ہی وزیراعلیٰ پنجاب کیوں بنیں گی؟

(نسیم حیدر) مسلم لیگ ن کی حکومت بنی تو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا تاج …