جمعہ , 19 اپریل 2024

اقتصادی تعاون کمیٹی گندم کی برآمدات پر حتمی فیصلہ لینے میں ناکام

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد میں کابینہ کی اقتصادی تعاون کمیٹی (ای سی سی) خورونوش (اشیا) کی قیمتوں میں اضافے کو روکنے کے لیے گندم کی برآمد پر پابندی لگانے اور صنعتی شعبوں کے لیے بجلی کے ٹیرف میں سسبسڈی جاری رکھنے سے متعلق فیصلہ لینے میں ناکام ہوگئی۔ وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ اور ریونیو ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں کہا گیا کہ کابینہ ملکی جہازوں سے تیل کی درآمد کرنے اور ملک میں اضافی جہاز لانے کے لیے ٹیکس سے استثنیٰ کا فیصلہ لے گی۔

باخبر ذرائع نے بتایا کہ وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ نے گندم کی برآمد پر پابندی لگانے کی تجویز دی تو وزرا میں اختلاف پیدا ہوگیا۔اس حوالے سے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے گندم کی برآمد پر پابندی کی مخالفت کی اور کہا کہ مذکورہ فیصلے سے مارکیٹ کمزور ہوگی اور ذخیرہ اندوزوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔

وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار اور وزیر فوڈ سیکیورٹی نے موقف اختیار کیا کہ اس وقت ملک میں وافر مقدار میں گندم گوداموں میں موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ مارکیٹ پر واضح ہوجانا چاہیے کہ گندم کی برآمد کی اجازت ہرگز نہیں دی جا سکتی۔

اجلاس کے شرکاء افغانستان میں گندم کی بنیادی ضرورت سے متعلق تذبذب کا شکار رہے جبکہ خبریں گردش کررہی ہیں کہ کابل نے کاغزستان سے گندم کی درآمد شروع کردی ہے۔سیکریٹری فوڈ نے اجلاس میں بتایا کہ گندم کی قومی ضرورت 2 کروڑ 58 لاکھ 40 ہزار ٹن ہے جبکہ سرکاری گوداموں میں 2 کروڑ 80 ٹن گندم موجود ہے۔اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ کمٹی نے متعلقہ معاملہ ای سی سی کی آئینی کمیٹی کو بھیج دیا۔

یہ بھی دیکھیں

اسرائیل دنیا کی ہمدردیاں کھو چکا ہے: امریکی عہدیدار

واشنگٹن:امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مارک وارنر نے کہا کہ یہ …