جمعہ , 19 اپریل 2024

‘ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کو دھاندلی نہیں کرنے دیں گے‘

سکھر/لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے سندھ میں گھوٹکی کے مہر برادران کو یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ متعلقہ حکام کو یہ بات یقینی بنانے کی ہدایت کریں گے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کو گھوٹکی کے حلقے این اے 205 میں دھاندلی نہ کرنے دی جائے۔ذرائع کے مطابق گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے رکنِ صوبائی اسمبلی علی گوہر مہر نے وزیراعظم کو یہ بتاتے ہوئے کہا کہ سندھ کی حکمراں جماعت پی پی پی آئندہ انتخاب میں دھاندلی کرسکتی ہے اور مطالبہ کیا کہ فوج اور رینجرز اہلکاروں کو تعینات کیا جائے۔

جس پر وزیراعطم نے یقین دہانی کروائی اور علی گوہر مہر کو گورنر سندھ عمران اسمٰعیل کے ساتھ رابطے میں رہنے کی ہدایت کی۔ قومی اسمبلی کی یہ نشست وفاقی وزیر برائے انسدادِ منشیات علی محمد مہر کی وفات کے باعث خالی ہوئی تھی۔وزیراعظم عمران خان علی محمد مہر کی وفات پر ان کے بھائیوں سے تعزیت کرنے ضلع گھوٹکی کے علاقے خان گڑھ میں گوہر پیلس پہنچے، اس موقع پر ان کے ہمراہ گورنر سندھ، وفاقی وزیر محمد میاں سومرو، فہمیدہ مرزا اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما جہانگیر ترین بھی موجود تھے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چونکہ علی محمد مہر تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرچکے تھے لہٰذا پارٹی کے ٹکٹ پر اب ان کے بیٹے کو ضمنی انتخاب میں حصہ لینا چاہیے۔جس پر علی گوہر مہر نے وزیراعظم کو بتایا کہ انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ احمد علی مہر ضمنی انتخاب میں آزاد حیثیت سے حصہ لیں گے اور کامیابی حاصل کرنے کے بعد پی ٹی آئی میں شامل ہوجائیں گے۔ذرائع کے مطابق مہر برادران نے وزیراعظم سے وعدہ کیا ہے کہ وہ سندھ میں پیپلز پارٹی میں فارورڈ بلاک تشکیل دینے کی کوشش کریں گے۔

بعدازاں وزیراعظم سکھر سے لاہور پہنچے جہاں انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کی اور انہوں نے صوبے کی 10 ماہ کی کارکردگی جاننے کے بعد انہیں بلا روک ٹوک کام کرنے یقین دہانی کروائی۔انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ہدایت کی کہ صوبے میں امن و امان کے قیام کے ساتھ ترقیاتی کاموں کی رفتار کو تیز کیا جائے تاکہ عوام کو آسانی میسر آسکے۔

وزیراعظم کا دورہ دھاندلی ہے، رہنما پیپلز پارٹی
وزیراعظم عمران خان کے دورہ سکھر پر پیپلز پارٹی نے ان پر الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 205 کے لیے الیکشن انجینئرنگ کرنے کا الزام عائد کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو کے ترجمان سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کا ایک جاری بیان میں کہنا تھا کہ ’وزیراعظم کا حلقہ این اے 205 کا دورہ دھاندلی ہے‘۔انہوں نے الیکشن کمشین سے مطالبہ کیا کہ انتخابی معاملات میں وزیراعظم اور وفاقی وزرا کی ’مداخلت‘ کا نوٹس لیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ ’الیکشن کمیشن ایک آزاد اور خود مختار ادارہ ہے جسے حکومت کی دی گئی ہدایات پر عمل کرنے کے بجائے اپنے فیصلے خود کرنے چاہیں‘۔

یہ بھی دیکھیں

سعودی عرب نے 3 ارب ڈالر کے ڈپازٹ کی مدت میں توسیع کردی

کراچی: سعودی عرب نے پاکستان کی معیشت کو استحکام دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ …