بدھ , 24 اپریل 2024

سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت غیرقانونی : برطانوی عدالت

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی اتحاد کی جانب سے یمن کے مظلوم اور نہتے عوام پر جارحیت کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک لاکھوں افراد شہید، زحمی اور بے گھر ہوئے ہیں۔اینڈپینڈٹ کی رپورٹ کے مطابق برطانوی عدالت نے کہا ہے کہ برطانیہ کی طرف سے سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت غیر قانونی ہے۔

برطانوی عدالت کا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت نے سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت کی اجازت دے کر قانون شکنی کی ہے کیونکہ سعودی عرب نے ان ہتھیاروں سے یمن کے نہتے افراد کا دل کھول کرقتل عام کیا ہے۔برطانوی عدالت کا کہنا ہے کہ حکومت نے سعودی عرب کو ہتھیاروں کے فروخت میں غیر قانونی طریقہ کار اپنایا ہے ۔

اپیل کورٹ کے 3 ججز کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت کا فیصلہ کرنے کا عمل ایک طریقے سے غلط تھا، اس نے یہ بات جاننے کی کوشش ہی نہیں کی کہ سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے یا نہیں۔ججز کا کہنا تھا کہ برطانیہ کو اس معاملے کی تحقیقات کرنی چاہیے۔

اسلحے کی تجارت کے خلاف مہم میں موقف اپنایا گیا کہ برطانوی بموں اور لڑاکا طیاروں سے یمن میں تشدد پروان چڑھ رہا ہے، جہاں سعودی اتحاد یمنی باشندوں کے خلاف 2015 سے کارروائیاں کر رہا ہے۔

اسلحے کی تجارت کے خلاف مہم سے تعلق رکھنے والے انڈریو اسمتھ کا کہنا تھا کہ ہم اس فیصلے پر خوش ہیں تاہم یہ معاملہ عدالت میں نہیں جانا چاہیے تھا اور حکومت کو خود ہی اپنے قواعد کی پاسداری کرنی چاہیے تھی۔دوسری جانب برطانوی حکومت اس فیصلے پر اپیل دائر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔واضح رہے کہ امریکا کے بعد برطانیہ، سعودی عرب کو اسلحہ فراہم کرنا والا سب سے بڑا ملک ہے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …