جمعہ , 19 اپریل 2024

جیرڈ کوشنر نے ’منامہ کانفرنس‘ کے بعض اہداف سے پردہ ہٹا دیا

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک)وائٹ ہائوس میں ایک بیان میں جیرڈ کوشنر نے ‘اقتصادی ویژن’ کے بعض حقائق اور پہلوئوں سے پردہ اٹھایا۔ انہوں‌ نے کہا کہ توقع ہے کہ ۲۵ اور ۲۶ جون کو منامہ میں ہونے والی اقتصادی کانفرنس میں ان کی پیش کردہ تجاویز کو غیر معمولی حمایت حاصل ہوگی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد نے فلسطینی قوم کے حقوق کے مسئلے کو انسانی اور اقتصادی مسئلے میں تبدیل کر کے ‘صدی کی ڈیل’ کو آگے بڑھانے کے منصوبے کا انکشاف کر دیا ہے۔

وائٹ ہائوس میں ایک بیان میں جیرڈ کوشنر نے ‘اقتصادی ویژن’ کے بعض حقائق اور پہلوئوں سے پردہ اٹھایا۔ انہوں‌ نے کہا کہ توقع ہے کہ ۲۵ اور ۲۶ جون کو منامہ میں ہونے والی اقتصادی کانفرنس میں ان کی پیش کردہ تجاویز کو غیر معمولی حمایت حاصل ہوگی۔

انہوں‌ نے کہا کہ اقتصادی منصوبے کے تحت کل ۵۰ ارب ڈالر جمع کیے جائیں گے۔ ان میں سے فلسطینی اراضی کے لیے ۲۸ ارب ڈالر کی رقم رکھی جائے گی۔ جو غرب اردن اور غزہ میں معیشت کی بہتری پر طرف ہوگی جب کہ اردن کے لیے ساڑھے سات ارب، مصر کے لیے نو اور لبنان کے لیے چھ ارب ڈالر خرچ کیے جائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ توقع ہے کہ خلیجی ممالک اس منصوبے میں سب سے زیادہ مالی مدد فراہم کریں گے۔

جیرڈ کوشنر کا کہنا ہے کہ امریکا بھی اس منصوبے میں معاونت پر غور کر رہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ۱۵ ارب ڈالر براہ راست مدد، ۲۵ ارب ڈالر قرض اور ۱۱ ارض ڈالر سود کی شکل میں ادا ہو گی۔

اس منصوبے کے تحت فلسطین اور دوسرے ملکوں میں ۱۷۹ اقتصادی منصوبے شروع کیے جائیں گے۔ ان میں سے ۱۴۷ غرب اردن اور غزہ، ۱۵ اردن، ۱۲ مصر اور پانچ منصوبے اردن میں شروع کیے جائیں‌ گے۔امریکا کے نام نہاد اقتصادی منصوبے کے تحت مصر، اردن اور لبنان کو براہ راست فلسطینی علاقوں غزہ اور غرب اردن میں سرمایہ کاری کے منصوبوں ، صنعتی کارخانوں کے قیام اور دیگر منصوب‌وں کی اجازت ہوگی۔

یہ بھی دیکھیں

بائیڈن کے حماس سے اپنی شکست تسلیم کرنے کے چار اہم نتائج

ایک علاقائی اخبار نے الاقصیٰ طوفان آپریشن کو مختلف جہتوں سے حماس کے خلاف امریکہ …