بدھ , 24 اپریل 2024

تجارتی اختلافات کے سائے میں گروپ بیس کے اجلاس کا آغاز

ٹوکیو(مانیٹرنگ ڈیسک)گروپ بیس کے رکن ملکوں کا چودھواں سربراہی اجلاس، امریکہ اور بعض دیگر ملکوں کے درمیان تجارتی اختلافات کے درمیان، جاپان کے شہر اوساکا میں شروع ہوگیا۔جاپان کے وزیراعظم آبے شنیزو کی صدرارت میں ہونے والے گروپ بیس کے اجلاس میں، مغربی ایشیا کی صورتحال، چین اور ہندوستان کے خلاف امریکہ کی تجارتی جنگ، جزیرہ نمائے کوریا کی ایٹمی کشیدگی اور موسمیاتی تبدیلیوں جیسے معاملات پر غور کیا جا رہا ہے۔

امریکہ، فرانس، جرمنی، چین، روس، انڈونیشیا، ترکی، ارجنٹائن، ہندوستان، جنوبی افریقہ، برطانیہ، اٹلی، جاپان، سعودی عرب، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، جنوبی کوریا، میکسیکو اور یورپی یونین, گروپ بیس کے رکن ہیں۔دنیا کی معیشت کا پچاسی فیصد حصہ گروپ بیس کے ممالک کے اختیار میں ہے۔

دوسری جانب ہزاروں لوگوں نے اوساکا شہر میں, اس مقام سے کچھ فاصلے پر مظاہرے کیے ہیں جہاں گروپ بیس کا اجلاس ہو رہا ہے۔ مظاہرے میں شریک لوگوں نے امریکہ مخالف نعرے لگائے اور خطے میں امریکہ کی مداخلت پسندانہ پالیسیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ گروپ بیس کا اجلاس جاپان کے مفاد میں نہیں ہے۔

یہ بھی دیکھیں

روس کے الیکشن میں مداخلت نہ کی جائے: پیوٹن نے امریکا کو خبردار کر دیا

ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ …