جمعہ , 19 اپریل 2024

ججز کے خلاف ریفرنسز: پاکستان بار کونسل کا منگل کو یوم سیاہ منانے کا اعلان

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان بار کونس (پی بی سی) نے سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور سندھ ہائی کورٹ (ایس ایچ سی) کے جسٹس کے۔ کے آغا کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں 2 ریفرنسز کی سماعت کے موقع پر کل (منگل کو) یوم سیاہ منانے کا اعلان کردیا۔ پی بی سی نے وکلا برادری پر زور دیا ہے کہ وہ دونوں ریفرنسز کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کی عمارت میں اپنی حاضری یقینی بنائیں۔

ایک بیان میں پاکستان بار کونسل کے صدر امان اللہ کنرانی نے تمام بار کونسلز اور بار ایسوسی ایشنز کے نمائندگان سے کہا ہے کہ جب 5رکنی بینچ ریفرنسز کی سماعت کے لیے بیٹھے تو یوم سیاہ منایا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ سماعت کے دوران وکلا بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں اور سیاہ جھنڈے تھامیں۔

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان بار کونسل سپریم جوڈیشل کونسل کے حتمی فیصلے کی روشنی میں آئندہ کا لائحہ طے کرے گی۔انہوں نے کہا کونسل نے سپریم کورٹ، سندھ ہائی کورٹ، بلوچستان ہائی کورٹ میں چھٹیوں کے پیش نظر عدالتوں کی بندش کی کوئی کال نہیں دی۔

امان اللہ کنرانی نے وکلا پر زور دیا کہ وہ متحد رہیں اور اپنی صفوں میں کسی کو انتشار پھیلانے نہ دیں، ساتھ ہی کونسل نے کچھ وکلا اور مختلف محکموں کے سربراہان کی طرف سے فائدے مند نشستیں حاصل کرنے کی خبروں پر تحفظات کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ عوالتوں میں تقرریاں مکمل طور پر میرٹ کی بنیاد پر ہونی چاہئیں کیونکہ اگر ججز اور وکلا تنظیموں کے عہدیداروں کے رشتے دار ان اعلیٰ عہدوں تقرر ہوں گے تو شفافیت کا عمل متاثر ہوسکتا ہے‘۔

واضح رہے کہ ان ریفرنسز میں حکومت نے الزام لگایا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ اور بچوں کی جانب سے بیرون ملک خریدی گئی جائیدادوں کا ذریعہ آمدن نہیں بتایا گیا لہٰذا سپریم جوڈیشل کونسل کو اس معاملے کی تحقیقات کرنی چاہیے کہ آیا یہ جائیدادیں منی لانڈرنگ کے ذریعہ خریدی گئیں۔

حکومت کی جانب سے یہ بھی الزام لگایا گیا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنی اہلیہ اور بچوں کی غیرملکی جائیداروں کو چھپا کر انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 116 (ون) (بی) اور سیکشن 116 (2) کی خلاف ورزی کی۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف اس ریفرنس میں الزام لگایا گیا کہ اگرچہ جسٹس عیسیٰ نے 2018 میں غیرملکی جائیدادیں ظاہر کیں لیکن ان کی مالیت واضح نہیں کی۔

تاہم یہ خیال کیا جارہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس کے۔ کے آغا کو یہ موقع فراہم کیا جائے گا کہ وہ برطانیہ میں جائیداد رکھنے کے الزامات پر اپنی پوزیشن واضح کریں لیکن متعلقہ قوانین کے تحت اتھارٹیز کے سامنے اسے ظاہر نہیں کریں گے۔

یہ بھی دیکھیں

اسرائیل دنیا کی ہمدردیاں کھو چکا ہے: امریکی عہدیدار

واشنگٹن:امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مارک وارنر نے کہا کہ یہ …