بدھ , 24 اپریل 2024

سوڈان میں مظاہرین پر حملہ 7 ہلاک 181 زخمی

خرطوم (مانیٹرنگ ڈیسک)سوڈان میں فوجی کونسل کے خلاف ہونے والے عوامی احتجاج کو سکیورٹی فورسز کی جانب سے سرکوب کرنے کے نتیجے میں کم از کم 7 افراد ہلاک ہوئے۔سوڈان میں فوجی کونسل کے خلاف ہونے والے عوامی احتجاج کو سکیورٹی فورسز کی جانب سے سرکوب کرنے کے نتیجے میں کم از کم 7 افراد ہلاک اور 181 زخمی ہوئے۔خیال رہے کہ 11 اپریل کو سوڈان کی فوج نے ملک میں جاری مظاہروں کے باعث 30 سال سے برسر اقتدار صدر عمر البشیر کو برطرف کرکے گرفتار کرلیا تھا اور اقتدار بھی سنبھال لیا تھا۔

بعدازاں دونوں جانب سے اقتدار میں شراکت کا معاہدہ رواں ماہ کے آغاز میں ناکام ہوگیا تھا جب سیکیورٹی فورسز نے خرطوم میں احتجاجی مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کیا تھا۔

مظاہرے کے منتظمین کے مطابق کریک ڈاؤن کے دوران ملک بھر میں تقریباً 128 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد 61 تھی جن میں 3 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار بھی شامل ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق کل احتجاجی مظاہرے کے دوران مظاہرین دارالحکومت اور اس کے گرد و نواح کے شہروں کے مختلف مقامات پر اکٹھے ہوئے اور ہلاک ہونے والے افراد کے گھروں کی طرف مارچ کیا۔

11 اپریل کو سوڈان کی فوج نے ملک میں جاری مظاہروں کے باعث 30 سال سے برسر اقتدار صدر عمر البشیر کو برطرف کرکے گرفتار کرلیا تھا اور اقتدار بھی سنبھال لیا تھا۔وزیر دفاع نے ملک میں 2 سال کے لیے فوجی حکمرانی کا اعلان کرتے ہوئے سول جمہوری تبدیلی کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین کو مشتعل ہونے سے روکنے کے لیے ایمرجنسی بھی نافذ کردی تھی۔

تاہم سوڈان کے وزیر دفاع جنرل عود ابن عوف نے 12 اپریل کو ملٹری کونسل کے سربراہ کے طور پر حلف اٹھایا تھا تاہم وہ اگلے ہی دن عہدے سے دستبردار ہوگئے تھے جس کے بعد 13 اپریل کو جنرل عبدالفتح برہان نے حلف اٹھایا۔فوج کی جانب سے صدر عمر البشیر کا تختہ الٹنے پر ہزاروں مظاہرین نے دارالحکومت خرطوم کے وسط کی طرف مارچ کیا تھا اور صدر کی برطرفی کی خوشیاں منائی تھیں۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …