ہفتہ , 20 اپریل 2024

وزارت مذہبی امور کا عازمین حج کو 58 ہزار روپے تک واپس کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزارت مذہبی امور نے عازمین حج کو 20 سے 58 ہزار روپے تک واپس کرنے کا فیصلہ کرلیا۔اس حوالے سے وزارت کے ذرائع نے بتایا کہ سرکاری اسکیم کے تحت عازمین کو مجموعی طور پر 4 ارب روپے سے زائد کی رقم واپس دی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں سرکاری اسکیم کے لیے لی گئی عمارات کے کرایوں میں حکومت کو بچت ہوئی ہے، جس کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا۔مذکورہ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ سرکاری اسکیم کے تحت حرم کے قریب رہائش اختیار کرنے والے عازمین کو دور ٹھہرائے گئے حاجیوں کے مقابلے میں کم رقم واپس کی جائے گی۔

وزارت کے ذرائع کا کہنا تھا کہ حرم پاک سے دور قیام کرنے والوں کو 58 ہزار روپے جبکہ قریب رہائش اختیار کرنے والوں کو 20 ہزار روپے تک واپس کیے جائیں گے۔اس سلسلے میں عازمین حاجی کیمپوں سے پاسپورٹ واپس لینے وقت رقم وصول کرسکیں گے۔تاہم اس رقم واپسی سے متعلق سمری پر حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی، جس کے لیے اسے آج اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

نئے حج کوٹے سے نجی اسکیم کا 40 فیصد کوٹہ واپس لینے کا فیصلہ
دوسری جانب وزارت مذہنی امور نے حج کے نئے کوٹے میں سے پرائیویٹ اسکیم کا 40 فیصد کوٹہ واپس لینے کا فیصلہ کرلیا۔اس سلسلے میں وزارت مذہبی امور نے سمری وفاقی کابینہ کو ارسال کردی ہے۔وزارت مذہبی امور کے ذرائع کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ آج (منگل کو) نجی اسکیم کے 40 فیصد کوٹے اور حج پلان کی منظوری دے گی۔

واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے پہلے 16 ہزار اضافی کوٹے میں 40 فیصد نجی اسکیم کو دینے کا فیصلہ کیا تھا۔تاہم ذرائع نے بتایا کہ حج آپریشن کے آغاز اور جج میں کم دن رہ جانے کی وجہ سے اس کوٹے کو واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

مذکورہ ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ پرائیویٹ کوٹہ، سرکاری کوٹے میں ضم کرکے 6 ہزار 316 درخواستوں کی دوبارہ قرعہ اندازی کی جائے گی، وزارت مذہبی امور وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد تیسری حج قرعہ اندازی کا اعلان کرے گی۔ذرائع نےمزید بتایا کہ سرکاری حج اسکیم کے مزید 6 ہزار 316 ناکام درخواست گزاروں کو ایک اور موقع ملے گا۔

حج آرگنائزر ایسوسی ایشن کو اضافہ کوٹہ ضائع ہونے کا خدشہ
ادھر حج آرگنائزر ایسوسی ایشن آف پاکستان (ہوپ) نے اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حج پالیسی 2019 کے مطابق 40 فیصد کوٹہ پرانے حج آرگنائزر میں تقسیم ہونا تھا۔ترجمان ہوپ کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے اس کی منظوری کے ساتھ محکمہ قانون سے رائے مانگی تھی، محکمہ قانون نے اس کا اختیار وزارت مذہبی امور کو دے دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ وزارت مذہبی امور نے دوبارہ پالیسی کو تبدیل کردیا ہے جبکہ ڈائریکٹر حج جدہ حکومت کے اضافی بوجھ کو فوری انتظام نہیں کرسکتے، تاہم پرانا کوٹہ حج آرگنائزر میں تقسیم کرنے سے حجاج کو بہتر سہولیات فراہم کی جاسکتی ہیں۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ حج آپریشن کا آغاز 4 جولائی سے ہورہا ہے، جس سے 6 ہزار 316 افراد کا کوٹہ ضائع ہونے کا خدشہ ہے، لہٰذا حج آرگنائزرز ایسوسی ایشن مطالبہ کرتی ہے کہ وفاقی کابینہ اپنے اجلاس میں اپنا گزشتہ فیصلہ برقرار رکھے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …