جمعرات , 25 اپریل 2024

ایرانی مسافر طیارے پر امریکی حملے کی برسی

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک)تین جولائی سنہ انّیس سو اٹھّاسی کو خلیج فارس میں امریکی بحری بیڑے کی جانب سے دو میزائلوں کے ذریعے ایران کے مسافر بردار طیارے کو مار گرائے جانے کے نتیجے میں دو سو نوّے افراد کی شہادت واقع ہونے کے مقام پر ایرانی حکام اور شہدا کے اہل خانہ و لواحقین کی جانب سے پھول نچھاور کئے گئے۔

اکتیس سال قبل آج ہی کے دن امریکی بحری بیڑے وینسنس نے ایران کے مسافر طیارے کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا جس کے باعث اس میں سوار تمام دو سو نوے مسافر شہید ہو گئے۔۱۲ تیر ۱۳۶۷ ھجری شمسی یعنی 3 جولائی 1988 کو ایران کے مسافر بردار طیارے پر امریکی جارحیت کے نتیجے میں 290 افراد کی شہادت کی برسی منائی جا رہی ہے۔

امریکی بحری بیڑے وینسنس نے بندر عباس سے دبئی کیلئے پرواز کرنے والے ایرانی مسافر بردارطیارے پرخلیج فارس کی فضائی حدود میں میزائل داغ کر اسے تباہ کر دیا تھا۔تین جولائی انّیس سو اٹھّاسی کو خلیج فارس میں اسلامی جمہوریہ ایران کا مسافر بردار طیارہ امریکی بحری بیڑے وینسنس کی جانب سے دو میزائل حملوں کا نشانہ بنا جس کے نتیجے میں طیارے کے عملے کے ساتھ دو سو نوّے مسافر شہید ہو گئے۔

امریکہ کی جانب سے ایران کے مسافر بردار طیارے کو مار گرائے جانے کے بعد واشنگٹن نے اپنے ناقابل معافی جرم کی توجیہ پیش کرتے ہوئے متضاد دلائل دیئے اور اس دشمنانہ اقدام کو ایک غلطی سے تعبیر کرنے کی کوشش کی۔ جبکہ امریکی بحری بیڑا وینسنس جدید تریں ریڈار اور دیگر آلات و کمپیوٹر سسٹم سے لیس تھا اور یہ بات بھی مکمل واضح تھی کہ ایران کا یہ طیارہ، مسافر بردار ہے اس لئے کوئی غلطی کا امکان ہی نہیں رہ جاتا اور اس میں دو رائے ہی نہیں کہ امریکہ نے یہ اقدام ایران سے دشمنی کے نتیجے میں انجام دیا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

صہیونی وحشیانہ حملوں نے مغربی تہذیب و تمدن کے چہرے سے نقاب اتار دیا،آیت اللہ سید علی خامنہ ای

تہران:بسیجیوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کہا کہ طوفان …