جمعرات , 25 اپریل 2024

کنٹرول لائن کے قریب دھماکہ

آزاد کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے قریب دھماکے میں پاک فوج کے 5جوان شہید اور ایک زخمی ہو گیاہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق واقعہ ایل او سی سے چند میٹر دور چھمب سیکٹر میں برنالہ کے علاقے میں دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے پیش آیا۔ دھماکہ بھارت کی جانب سے ریاستی دہشت گردی کا واضح ثبوت اور لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان 2003ء میں سیز فائر معاہد ہوا تھا، جو نہ صرف پاکستان اور بھارت بلکہ اس خطے میں بسنے والے سبھی ممالک کے لئے اچھی خبر تھی۔ سرحد کے دونوں جانب بسنے والے شہریوں نے سیز فائر کا خیر مقدم کیا تھا کیونکہ اس معاہدے کی رو سے دونوں ملکوں کی افواج ایک دوسرے پر بلا اشتعال فائرنگ نہ کرنے کی پابند تھیں لیکن چھمب سیکٹر کے افسوسناک واقعہ سے ایک بار پھر ثابت ہو گیا ہے کہ بھارت خطے میں امن و استحکام کا سب سے بڑا دشمن ہے، جس کی دہشت گرد کارروائیوں سے کنٹرول لائن کے دونوں جانب بسنے والے کشمیری نشانہ بن رہے ہیں۔

نریندر مودی کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے لیکر تاحال بھارت کی طرف سے سرحدی خلاف ورزیوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔2016ء میں بھارت نے 382مرتبہ سیئز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی تھی۔ جبکہ 2017ء میں 1173باربھارت نے اس معاہدے کو توڑا ۔ 2018ء میں 1577بار معاہدے کو سبوتاژ کیا گیا۔ بھارتی اشتعال انگیزیوں پر پاک افواج نے ہمیشہ صبر و تحمل سے کام لیا۔ درحقیقت مودی کے کٹر ہندو ہونے کے باعث نہ صرف ہندوستان بھر میں مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جا رہا ہے بلکہ ہمسایہ ملکوں کے ساتھ کشیدگی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ برہان الدین وانی کی شہادت کے بعد کشمیر کے نوجوانوں نے آزادی کا پرچم سرنگوں نہیں ہونے دیا ،ایک کے بعد دوسرا سپوت دھرتی ماں پرقربان ہو کرشہادت کی وارثت کو آگے منتقل کر رہا ہے یہی جذبہ حریت نریندر مودی کی نیندیں حرام کیے بیٹھا ہے۔ جبکہ اس سے بدتر صورتحال بھارتی افواج میں ہے جہاں پر ہزاروں سینئر افسران ڈیپریشن کی وجہ سے یا تو خودسوزی کر لیتے یا پھر نوکری چھوڑ دیتے ہیں۔

بھارت کے دفاعی امور کے وزیر مملکت نے اسمبلی میں تینوں مسلح افواج کے بارے ایک تحریری جواب دیتے ہوئے بتایا تھا کہ 2016ء میں بھارتی فوج کے 353‘2017ء میں 383اور 2018میں 412افسران نے نوکریاں چھوڑی ہیں۔ جبکہ صرف 2017ء میں 420کے قریب بھارتی فوجیوں اور افسران نے تنگ آ کر خودکشیاں کی تھیں۔ درحقیقت بھارت طاقت کے زور پر کشمیریوں کو ہمنوا بنانے کی کوششوں میں ہے جبکہ کشمیری عوام کا ایک ہی نعرہ ہے کہ وہ آزادی حاصل کر کے پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں، کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو 70برس گزر چکے ہیں، ہر طرح کا حرص و لالچ پائوں کی ٹھوکر سے اڑا کر آزادی کی تڑپ لیے آگے بڑھ رہے ہیں۔2014ء سے لے کر 2019ء تک نریندر مودی نے وحشت اور درندگی کے تمام حربے استعمال کئے تاکہ وہ کشمیریوں کو کسی طرح ساتھ ملا کر اپنے مذموم مقاصد کو پورا کر سکے جب اس میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تو پھر بھارتی آئین میں ترمیم کر کے کشمیریوں کو وادی میں اقلیت میں بدلنے کی سازش تیار کی، اس میں بھی مودی سرکار کامیاب نہیں ہو سکی تو سرحد پر دہشت گردی کو ہوا دے کر پورے خطے میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

گزشتہ روز لائن آف کنٹرول کے قریب دھماکے سے 5فوجی دھرتی ماں پر قربان ہوئے ہیں لیکن پاکستان نے ابھی تک اس کھلی دہشت گردی پر صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ہے، جس کی بنیادی وجہ خطے میں امن و استحکام کو ایک موقع فراہم کرنا ہے۔ پاکستان خطے سے غربت کے خاتمے کے لئے کمر بستہ ہے اس سلسلے میں وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے مودی کو کئی مرتبہ ساتھ مل کر چلنے کی پیش کش کی ہے، جس کا بھارت نے کوئی مثبت جواب نہیں دیا۔ پاکستان اب بھی اپنے موقف پر قائم رہتے ہوئے بھارت کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے کا خواہاں ہے لیکن مودی پورے خطے کو آگ میں دھکیلنے کے درپے ہے۔ یہ امر واضح ہے کہ افواج پاکستان نے ہر محاذ پر بھارت کو دھول چٹائی ہے۔ بھارت نے پاکستان دشمن عناصر کی سرپرستی کر کے جب اندرونی طور پر حالات خراب کرنا شروع کئے تو عساکر پاکستان نے نہ صرف ان سازشوں کا توڑ کیا بلکہ آپریشن کر کے اس ناسور کا صفایابھی کیا۔

اب ایک بار پھر بھارت کا مکروہ چہرہ کھل کر سامنے آ گیا ہے، وہ بارودی سرنگوں کے ذریعے افراتفری پھیلانے کی کوشش میں ہے لیکن پاک افواج اس کی سازشوں کا توڑکرتے ہوئے اسے بھر پور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ بھارتی فوج نے جب رات کے اندھیرے میں بالا کوٹ کے جنگل میں اپنا سامان پھینکا تو پاک فوج کے ترجمان نے تب کہا کہ ہم جواب دینے کا پورا حق رکھتے ہیں لیکن اس کے لئے وقت اور مقام کا تعین ہم خود کرینگے، پھر پوری دنیا نے دیکھا کہ سورج کی روشنی میں پاک افواج نے بھارتی غرور کو خاک میں ملا دیا۔ اب بھی بھارت اگر باز نہ آیا تو پاک افواج اسے مناسب جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ لیکن پاکستان جنگی عزائم نہیں رکھتا، اس لئے اقوام متحدہ آگے بڑھے اور بھارت کو خطے میں آگ بھڑکانے سے باز رکھے۔ اگر بھارت اپنے مذموم مقاصد اور شرارتوں سے باز نہ آیا تو خطے میں دو ایٹمی قوتوں کے درمیان جنگ کے خطرے کو ٹالا نہیں جا سکتا جو پوری دنیا کے لئے تباہ کن ہو گا۔ بشکریہ 92 نیوز

یہ بھی دیکھیں

مریم نواز ہی وزیراعلیٰ پنجاب کیوں بنیں گی؟

(نسیم حیدر) مسلم لیگ ن کی حکومت بنی تو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا تاج …