جمعرات , 18 اپریل 2024

ایٹمی معاہدے کو بچانا فرانس کا فرض ہے، ایران

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک)ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کشیدگی میں کمی اور ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کے لئے فرانس کی کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانس ایٹمی معاہدے میں شامل فریق ملک ہے اور تہران اس کی کوششوں کو ایٹمی معاہدے کو بچانے کے لئے اس کی فریضے کی حیثیت سے دیکھتا ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے ارنا سے گفتگو میں فرانس کے صدر کے سفارتی امور کے مشیر امانوئل بون کے دورہ تہران اور ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی اور ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے ساتھ ان کی ہونے والی ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی اور پھر یورپی ملکوں کی جانب سے وعدوں پرعمل نہ کئے جانے کے بعد ایران ایسے میکنزم کی تلاش میں تھا کہ اپنے وعدوں سے پیچھے ہٹنے کا اعلان کرے اور اس سلسلے میں علاقائی و عالمی سطح پر کوششیں بھی کی گئیں۔

انھوں نے کہا کہ ایران کشیدگی بڑھانے اور یا ٹکراؤ کے درپے نہیں ہے تاہم امریکہ نے ایٹمی معاہدے سے باہر نکل کر ایرانی قوم کے خلاف ظالمانہ پابندیاں عائد کیں اور یہ اس کی اقتصادی جنگ اور اقتصادی دہشت گردی ہے۔

سید عباس موسوی نے کہا کہ اگر کوئی ملک کشیدگی کم اور چند جانبہ سفارتی کامیابی کے نمونے کی حیثیت سے ایٹمی معاہدے کے تحفظ کا خواہاں ہے تو اسے منصفانہ طور پر عمل کرتے ہوئے کشیدگی کی بنیاد یعنی امریکہ پر توجہ دینا چاہئے۔

انھوں نے کہا کہ مذاکرات کا مسئلہ کوئی نیا نہیں ہے لیکن اگر مذاکرات کی بات ہوتی ہے تو یہ مذاکرات ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد اور روس و چین کے ساتھ ساتھ تینوں یورپی ملکوں کی جانب سے وعدوں پر عملدرآمد پر ہونے چاہئیں۔

یہ بھی دیکھیں

ترک صدر اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیدیا

انقرہ:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیا ہے۔ترکی …