جمعرات , 25 اپریل 2024

نوجوانوں میں موٹاپے کی بڑی وجہ سامنے آگئی

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک)کہا جاتا ہے کہ ناشتہ دن کی سب سے اہم غذا ہوتی ہے مگر اب سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ صبح کے وقت خالی پیٹ رہنا نوجوانوں کو موٹاپے اور توند کا شکار کردیتا ہے۔یہ بات برازیل میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ساؤ پاؤلو یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو نوجوان ناشتہ کرنے کے عادی نہیں ہوتے، ان میں توند اور موٹاپے کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔تحقیق کے مطابق دن کی پہلی غذا سے دوری نوجوانوں میں ایسی نقصان دہ عادات کا باعث بن سکتی ہے جو موٹاپے کا باعث بنتی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ناشتے میں صحت کے لیے فائدہ مند غذا چھوڑنے والے افراد بھوک لگنے پر نقصان دہ غذائیں جیسے میٹھے مشروبات یا کچھ میٹھا کھانے کو ترجیح دیتے ہیں۔نوجوانی میں موٹاپا اور توند ذیابیطس ٹائپ ٹو اور امراض قلب جیسے طبی مسائل کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔

اس تحقیق کے دوران برازیل اور یورپ میں ہونے والے 2 بڑے سروے کے نتائج کو دیکھا گیا، جن میں غذائی عادات اور جسمانی وزن کے مختلف عناصر کا جائزہ لیا گیا تھا۔مجموعی طور پر 5 ہزار کے قریب نوجوانوں کے ڈیٹا سے معلوم ہوا کہ ناشتہ چھوڑنا براہ راست توند نکلنے کا باعث بنتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ جو لڑکے ناشتہ نہیں کرتے، ان کی کمر کا پھیلاؤ ناشتہ کرنے والوں کے مقابلے میں اوسطاً 2.13 سینٹی میٹر سے 2.61 سینٹی میٹر زیادہ ہوتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ایسے لڑکے مناسب نیند ہی کیوں نہ لیتے ہوں، مگر ان کا جسمانی وزن دوسروں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے جبکہ ناشتہ نہ کرنے والی لڑکیوں کی کمر کا پھیلاؤ اوسطاً 1.97 سینٹی زیادہ ہوسکتا ہے۔

محققین کے مطابق ناشتہ نہ کرنا غیرمتوازن غذا اور دیگر غیر صحت بخش رویوں کی جانب لے جاسکتا ہے جو نوجوانوں میں جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔اس کے مقابلے میں ناشتہ کرنے والے افراد میں صحت مند جسمانی وزن ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے کیونکہ وہ دن بھر میں کم کیلوریز جسم کا حصہ بناتے ہیں، خصوصاً نقصان دہ غذاؤں سے بچنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

ڈائری لکھنے سے ذہنی و مدافعتی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

لندن:کمپیوٹرائزڈ اور اسمارٹ موبائل فون کے دور میں اب اگرچہ ڈائریز لکھنے کا رجحان کم …