جمعہ , 19 اپریل 2024

ایرانی وزیر خارجہ پر پابندی عائد کرنے سے مذاکراتی عمل اور سفارتکاری میں کوئی مدد نہیں ملے؛وینڈی شرمن گی

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی وزارت خزانہ کے ذریعے ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف پر پابندیاں عائد کر دیئے جانے کے خلاف وسیع پیمانے پر ردعمل سامنے آرہا ہے۔امریکا کی سابق نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمن نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے ذریعے ایران کے وزیر خارجہ پر پابندی عائد کرنے سے مذاکراتی عمل اور سفارتکاری میں کوئی مدد نہیں ملے گی-

امریکی وزارت خارجہ میں بین الاقوامی امور کے سابق مشیر اور نیٹو میں امریکا کے سابق سفیر رابرٹ ہنٹر نے ایرانی وزیر خارجہ پر پابندی کو دونوں ملکوں کے اختلافات کو ذاتیات تک کھینچ لانے کے مترادف قرار دیا اور کہا کہ یہ اقدام بات چیت کے چینل تک پہنچنے کے لئے سفارتکاری کے تاریخی اصولوں کے منافی ہے-

امریکی وزرات خارجہ میں ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کے کوآرڈینیٹر جارٹ بلانگ نے بھی کہا کہ بعض لوگوں کی یہ کوشش کامیاب ہو گئی کہ ٹرمپ انتظامیہ ایرانی وزیر خارجہ پر پابندی عائد کر دے البتہ ایسے افراد احمق، جھوٹے اور خطرناک ہیں-انہوں نے اپنے ٹویٹر پیج پر ٹرمپ انتظامیہ کے حکام کے اس جملے کو کہ جس میں کہا گیا ہے کہ امریکا اس شخص سے رابطہ کرنا چاہتا ہے جو اصل فیصلہ کرنے والا ہے غیر منطقی اور بے بنیاد قرار دیا-

ریاست کینٹیکٹ کے سینیٹر کریس مورفی نے بھی ایرانی وزیر خارجہ کے خلاف امریکی وزارت خزانہ کے اقدام کے ردعمل میں لکھا ہے کہ اگر حقیقت میں ہمارا موقف یہ ہے کہ ہم ایران سے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں تو ایسے میں ایران کے اعلی مذاکرات کار پر پابندی عائد نہیں کرنی چاہئے، اب آگے خود سمجھئے-ایٹمی مذاکرات کے دوران امریکی ٹیم کے رکن ریچرڈ نفیو نے لکھا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ ظریف کا نام پابندیوں کی فہرست میں شامل کرنا ٹرمپ انتظامیہ کا ایک انتہائی مضحکہ خیز اقدام ہے۔

اس درمیان امریکی جریدے ہاف پوسٹ نے لکھا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ایرانی وزیر خارجہ پر پابندی عائد کر کے تہران کے ساتھ مذاکرات کے دروازے بند کر دیئے۔ہاف پوسٹ نے لکھا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ پر پابندی عائد کر کے ٹرمپ انتظامیہ نے امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لئے سفارتکاری کے امکانات کو معدوم کر دیا ہے-

یہ بھی دیکھیں

بائیڈن کے حماس سے اپنی شکست تسلیم کرنے کے چار اہم نتائج

ایک علاقائی اخبار نے الاقصیٰ طوفان آپریشن کو مختلف جہتوں سے حماس کے خلاف امریکہ …