جمعہ , 19 اپریل 2024

مون سون بارشیں ہیپاٹائٹس کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتی ہیں، ماہرین

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) طبی ماہر نے خبردار کیا ہے کہ شہر قائد میں ہونے والی مون سون کی بارشیں ہیپاٹائٹس اے اور ای کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتی ہیں۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے نجی اسپتال اور یونیورسٹی میں منعقدہ سیمینار میں‌ گفتگو کرتے ہوئے ماہرِ امراض جگر و معدہ پروفیسر ڈاکٹر وسیم جعفری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی تعداد تقریباً 15 لاکھ کے قریب ہے، اکثر مریض ہیپاٹائٹس ’بی‘ اور ’سی‘ میں مبتلا ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہیپاٹائٹس بی جگر سکڑنے جبکہ اس کی دوسری (سی) قسم سرطان کے پھیلاؤ کا سبب بن رہا ہے یہی وجہ ہے کہ پاکستان کا شمار دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر ہے جہاں ہیپاٹائٹس سی کے مریضوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔پروفیسر وسیم جعفری کا کہان تھا کہ مون سون کی ہونے والی بارشیں ’’ہیپاٹائٹس اے اور ای کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتی ہیں کیونکہ سندھ میں پہلے ہی یہ مرض خطرناک صورت اختیار کرچکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جگر کی سوزش کو بھی ہیپاٹائٹس کہتے ہیں، زندگی کے لئے جگر کا صحت مند ہونا لازمی ہے، ہیپاٹائٹس ’اے‘ اور ’ای‘ ناقص غذا اور آلودہ پانی کے سبب ہوتے ہیں جو پاکستان میں بہت زیادہ عام ہیں اور بارش کے بعد آلودہ پانی گھروں میں فراہم کیا جاتا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

ڈائری لکھنے سے ذہنی و مدافعتی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

لندن:کمپیوٹرائزڈ اور اسمارٹ موبائل فون کے دور میں اب اگرچہ ڈائریز لکھنے کا رجحان کم …