جمعرات , 25 اپریل 2024

چالاک برطانیہ اور موڈی ٹرمپ میں ٹکراؤ

ان دنوں ایک بار پھر یورپی یونین سے امریکا کے اقتصادی ٹکراو کا نیا مرحلہ دکھائی دے رہا ہے۔امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ فرانس نے امریکی کمپنیوں پر ٹیکس عائد کئے ہیں اور یہ بات قابل قبول نہیں ہے، ہم بھی جوابی کاروائی کریں گے۔ اس سے کچھ دن پہلے بھی انہوں نے یورپ کے ساتھ امریکا کے تجارتی تعلقات کی صورتحال اور نیٹو کی نئی شکل کی سخت الفاظ میں مذمت کی تھی ۔

انہوں نے کہا تھا کہ دوسرے ممالک نے بہت بری طرح سے ہمیں دھوکہ دیا اور ان میں سے کچھ تو ہمارے اتحادی بھی ہیں ۔ انہوں نے تجارت کے شعبے میں ہمیں دھوکہ دیا ہے۔ تجارت کے مسئلے پر یورپی یونین ہمارے لئے چین سے بھی برا ہے اور اسے اقتصادی شعبے میں ہمیں شکست دینے کے لئے بنایا گیا تھا ۔ ہم نیٹو کے ساتھ مل کر ان کی حفاظت کرتے ہیں اور وہ تجارت میں ہمارا ہی گلا کاٹتے ہیں ۔ سیکورٹی کے مسئلے میں مشکل یہ ہے کہ وہ بل ادا کرنے کو بھی تیار نہیں ہیں۔ میں نے دوسال میں انہیں نیٹو کو ایک ارب ڈالر دینے کے لئے مجبور کیا ہے۔ انہیں پیسے دینے ہی ہوں گے کیونکہ کسی نے بھی ان کے لئے کہ کام نہیں کیا ہے۔

در ایں اثنا ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بریگزیٹ اور برطانیہ کے نئے وزیر اعظم بورس جانسن نے ٹرمپ کو یورپی یونین پر زیادہ دباؤ ڈالنے کا موقع فراہم کر دیا ہے۔ ٹرمپ نے بورس جانسن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ عجیب و غریب وزیر اعظم ہیں اور امریکا و برطانیہ اپنے موجودہ لین دین کو کئی گنا بڑھا سکتے ہیں ۔

انہوں نے روئٹرز کو بتایا کہ میں نے بورس جانسن سے گفتگو کی ہے، وہ بڑے اچھے آدمی ہیں، مجھ سے بھی ان کی دوستی ہے اور ہمارے اچھے تعلقات ہیں ۔ ہم ایک تجارتی معاہدے پر کام کر رہے ہیں جو بہت اہم سمجھوتہ ہو سکتا ہے۔ ہمارے آپسی تعلقات موجود سطح سے کئی گنا زیادہ ہو سکتے ہیں ۔ اصل میں یورپی یونین کے ساتھ برطانیہ کے تعلقات نے تجارت کے شعبے میں ہمارے ہاتھ باندھ دیئے ہیں ۔

بورس جانسن سے ٹرمپ نے جو وعدے کئے ہیں ان کی برطانیہ میں مذمت ہو رہی ہے۔ اس ملک کے سابق وزیر خارجہ جیک اسٹرا نے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ جانسن، امریکا کے ساتھ اچھے تجارتی تعلقات کے بارے میں ٹرمپ کے وعدوں میں نہیں آئیں گے اور یورپی ممالک نیز ایران کے ساتھ ہوئے ایٹمی معاہدے سے الگ نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ وہ ٹرمپ کی پیشکش کے سامنے تسلیم نہیں ہوں گے، جو یہ کہیں گے کہ ہم آپ سے تجارتی معاہدہ کریں گے اور آپ یورپ سے فاصلہ بنا لیجئے۔ اب یہ دیکھنا ہے کہ چالاک برطانیہ، امریکا کے دھوکے میں آتا ہے یا نہیں ؟بشکریہ سحر نیوز

یہ بھی دیکھیں

مریم نواز ہی وزیراعلیٰ پنجاب کیوں بنیں گی؟

(نسیم حیدر) مسلم لیگ ن کی حکومت بنی تو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا تاج …